سنبھل:اترپردیش مدرسہ ایجوکیشن کونسل کے رکن تنویر رضوی نے کہا کہ مدرسوں کو جدید بنانے کی کوشش کی جا ر ہی ہے۔سرکاری اور غیر سرکاری مدرسوں میں پڑھنے والے بچوں اور بچیوں کے مستقنل کو لے کر فکر مند ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مدرسوں کو جدید سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ مدارس اور اساتذہ کے مسائل بھی جلد حل کئے جائیں گے۔اس سے سب کا بھلا ہو سکتا ہے۔
اتر پردیش مدرسہ بورڈ کے رکن تنویر رضوی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے بچے بچیاں بڑی تعداد میں مدارس میں تعلیم حاصل کرتے ہیں۔وہ بہت ہی غریب ہوتے ہیں۔غربت کی وجہ سے ہی وہ اپنے اپنے بچوں کو مدرسوں میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے بھیجتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اترپردیش کی موجودہ حکومت مدرسوں کو لے کر کافی سنجیدہ ہے۔پچھلی حکومتوں میں مدرسوں کو ترقی کے نام پر دھوکہ دیا ہے۔ان کے دور میں بہت سے مدرسے صرف کاغذوں پر چلتے تھے۔اسی وجہ سے آج مدرسوں کا سروئے کیا جارہا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:Beard Mandatory In Darul Uloom دارالعلوم دیوبند میں داڑھی رکھنے کا حکم دینا درست ہے، شفیق الرحمان برق
ان کا کہنا ہے کہ 24 سے 25 ہزار مدارس کے اساتذہ ہیں جن کی تنخواہوں کی ادائیگی میں دشواریاں ہیں۔ان دشواریوں کو دور کرنے پر کام کیا جا رہا ہے ۔ ہماری طرف سے کوشش جاری ہے اور مثبت نتیجے پر آئیں گے،