غازی پور کا شمار مشرقی اترپردیش کے معیاری تعلیم کے اہم مراکز میں ہوتا ہے۔ یہاں قائم تعلیمی اداروں سے کئی نامور شخصیات نے تعلیم و تربیت حاصل کی ہے۔
غازی پور کا مدرسہ چشم رحمت اوریئنٹل کالج ان میں سر فہرست ہے۔ یہاں سے تعلیم حاصل کرنے والوں میں علامہ شبلی نعمانی، راہی معصوم رضا سمیت کئی مشہور و معروف ہستیاں شامل ہیں۔
مدرسہ چشم رحمت کے منتظمین نے مدرسہ کے تعلیمی معیار کو قائم رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔ سنہ 1869 میں مدرسہ چشم رحمت کی سنگ بنیاد معروف عالم دین مولانا رحمت اللہ فرنگی محلی نے رکھی تھی۔ اس وقت شہر غازی پور اور جونپور تعلیم کا اہم مرکز تصور کئے جاتے تھے۔
معروف مورخ عبید الرحمن صدیقی کہتے ہیں کہ یہ دونوں شہر مشرقی اترپردیش میں تعلیمی سرگرمیوں کا سنہری باب ہیں۔
مدرسہ چشم رحمت کا صدر مدرس مفتی شہر کے فرائض بھی انجام دیتا ہے۔ اگرچہ غازی پور شہر کے مانند افراد مدرسہ کی نگہداشت کررہے ہیں، لیکن اس کی تاریخی اہمیت کے مدنظر حکومت سے توجہ کی بھی درکار ہے۔
کورونا وبا کے تحت جاری حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق مدرسہ چشم رحمت بھی گزشتہ دو تعلیمی سیشن سے بند ہے۔
مقامی باشندے چاہتے ہیں کہ مدرسہ میں آن لائن تعلیم کا سلسلہ شروع کیا جائے۔ فی الوقت مدرسہ چشم رحمت پہلے کی بنسبت مالی دقت کا سامنا کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: یوپی مدرسہ بورڈ کے نتائج کے متعلق حکومت کی گائڈ لائنس کا انتظار
مدرسہ کی عمارت کو مرمت اور رنگ و روغن کی سخت درکار ہے۔ مدرسہ کا بیشتر حصہ اب بھی پرانی تعمیرات پر مشتمل ہے۔ خاص طور پر مدرسہ کا ہاسٹل کافی بوسیدہ ہو چکا ہے۔