لکھنو: ای ٹی وی بھارت نے ایسے کچھ طلبہ سے بات چیت کیا ہے جو اپنے مسائل لے کر کے سینکڑوں کلومیٹر دور سے لکھنو پہنچے تاہم ان کے مسائل کا تصفیہ نہ ہو سکا۔ لکھنو سے تقریبا 200 کلومیٹر دور پر واقع شراوستی ضلع سے ائے ہوئے صدردین نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے پاسپورٹ کے لیے فارم اپلائی کیا تھا تاہم مارشیٹ کی تصدیق کے لیے پاسپورٹ دفتر نے مدرسہ بورڈ بھیجا گزشتہ چھ مہینوں سے مدرسہ بورڈ اور پاسپورٹ دفتر کا چکر لگا رہے ہیں لیکن ابھی تک کوئی خاطرخواہ نتیجہ سامنے نہیں ایا۔ ان کے ساتھ ائے ہوئے محمد صدام صدیقی نے بتایا کہ ایسے سینکڑوں مسائل ہیں جنہوں نے مدرسہ بورڈ سے ڈگری حاصل ہے اور اس کے ذریعے وہ پاسپورٹ بنوانا چاہ رہے ہیں لیکن پاسپورٹ دفتر مدرسہ بورڈ دفتر تصدیق کرانے کے لیے بھیجتا ہے لیکن طلبہ کو کامیابی نہیں مل پاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پر کئی ایسے ایجنٹس اور دلال موجود ہوتے ہیں جو رقم کا مطالبہ کرتے ہیں اور اس کے بعد وہ کام کرانے کی یقین دہانی کرتے ہیں انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مدرسہ بورڈ پاسپورٹ دفتر سے مارک شیٹ کی تصدیق کرانے کے لیے دلالوں کے ذریعے پیسہ لیتا ہے جبکہ براہ راست اگر طالب علم کام کرانا چاہے تو اس کی شنوائی نہیں ہوتی ہے۔
وہیں ضلع اعظم گڑھ سے ائے ہوئے ایک طالب علم نے بتایا کہ ان کی مارکشیٹ میں کچھ غلطی ہو گئی تھی اس کو درست کرانے ائے ہیں لکھنو کا تقریبا دو بار دورہ کیا لیکن ابھی تک کام مکمل نہیں ہو سکا۔ وہیں ضلع بلرام پور کے محمد نعیم بتاتے ہیں کہ مدرسہ تعلیمی بورڈ ایک طرف جہاں مدرسے میں تعلیمی نظام اور دیگر پالیسیز پر توجہ دے رہا ہے وہیں طلبا کے مسائل حل کرنے پر بھی توجہ دینا چاہیے چاہے وہ پاسپورٹ دفتر سے مارشیٹ کی تصدیق کرانا ہو یا مارک شیٹ میں غلطیوں کی اصلاح کرانا ہو انہوں نے کہا کہ ان لائن ویب سائٹ پر بھی ایسے اپشن موجود ہونے چاہیے جہاں سے گھر بیٹھے ہم درست کراسکیں، جس طریقے سے ادھار کار اور پن کارڈ میں اصلاح ہو جاتی ہے اسی طریقے سے مدرسہ بورڈ کو بھی سہولت دینا چاہیے۔
ای ٹی وی بھارت نے مدرسہ بورڈ کی رجسٹرار پرینکا اوستھی سے بات چیت کی انہوں نے کیمرے پر بات چیت کرنے سے انکار کر دیا تاہم زبانی طور پہ انہوں نے یہ بتایا کہ پاسپورٹ محکمہ جان بوجھ کر طلبہ کو پریشان کرتا ہے 2018 کے بعد کے تمام تر طلبا کی مارکشیٹ ان لائن موجود ہے لہذا پاسپورٹ دفتر کو ان لائن ہی تصدیق کر لینا چاہیے لیکن جان بوجھ کر طلبا کو پریشان کرنے کی نیت سے وہ مدرسہ تعلیمی بورڈ بھیجتے ہیں۔ اس سلسلے میں ہم نے پاسپورٹ محکمہ کو خط بھی لکھا ہے لیکن اس پر کوئی عمل درامد نہیں ہوتا ہے اب دوبارہ ہم ایک سخت الفاظ میں خط لکھیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن بچوں کی مارک شیٹ ان لائن موجود نہیں ہے ان کی تصدیق بھی باسانی ہو سکتی ہے لیکن پاسپورٹ محکمہ طلبہ کو پریشان کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اے ایم یوکےغیرمستقل ملازمین کا تابوت کے ساتھ مظاہرہ
ای ٹی بھارت نے لکھنو کے گومتی نگر میں واقع پاسپورٹ دفتر سے رابطہ کیا جہاں پر کیمرے پر کچھ بولنے سے انکار کیا لیکن پی آر او نے نے کہ مدرسہ تعلیمی بورڈ کی کئی ڈگریوں کو غلط پایا گیا ہے یہی وجہ کہ پاسپورٹ دفتر احتیاط سے تصدیق کرتا ہے۔