تئیس مارچ کو رات آٹھ بجے وزیراعظم نریندر مودی نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے سبب 21 دنوں کے لیے ملک میں مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا۔
وزیراعظم کے اعلان کے بعد عوام میں افراتفری کا ماحول ہوگیا، لوگ کھانے پینے کا سامان ضرورت سے زیادہ خریدنے کے غرض سے بازاروں کی جانب دوڑ پڑے۔ اتنا ہی نہیں جن لوگوں کا تعلق گاؤں دیہات سے ہے، وہ بھی شہروں سے اپنے گھروں کی طرف پیدل اور بھوکے پیاسے ہی روانہ ہوگئے۔
اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے چار باغ بس سٹیشن میں آج کثیر تعداد میں ایسے لوگ پہنچے، جو دہلی، غازی آباد، نوئیڈا، کانپور اور دوسرے مختلف شہروں سے یہاں پیدل یا کچھ لوگ دوسری سواریوں سے یہاں آئیں۔
لکھنؤ ضلع انتظامیہ اور پولیس نے ان سبھی لوگوں کو ناشتہ پانی کروایا، اس کے بعد انھیں ان کے شہروں تک پہنچانے کے لیے روڈ ویز بسوں کا بندوبست کیا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کچھ مسافروں نے بتایا کہ وہ لوگ سیکڑوں کلو میٹر پیدل چل کر لکھنؤ بھوکے پیاسے کسی طرح پہنچ پائے ہیں۔
وہیں ایک سادھو نے بتایا کہ وہ پانچ دنوں سے بھوکے ہیں اور کانپور سے پیدل چل کر آئے ہیں۔ انہوں بتایا کہ گذشتہ رات صرف پانی پی کر انہیں رات گزارنی پڑی۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران لکھنؤ کے جوائنٹ پولیس کمشنر نوین اروڑہ نے کہا کہ 'صبح سے ہی یہاں پر بڑی تعداد میں مسافر مختلف شہروں سے آئے ہیں۔ ہم نے ان کے کھانے پینے کا بندوبست کیا۔ سبھی مسافروں کو ان کے شہروں میں یہاں سے بس کے ذریعے بھیجا جا رہا ہے'۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 'ہم جن لوگوں کو جس بس سے اور جس شہر بھیج رہے ہیں، ان سب کا نام، پتہ، موبائل نمبر درج کروایا جا رہا ہے تاکہ ان پر نگاہ رکھی جاسکے۔ اس سے کرونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔
نوین اروڑہ نے یہ بھی کہا کہ 'جو لوگ بھی ہم سے مدد کے لیے رابطہ کرتے ہیں، فورا ہم ان کی ہر طرح سے مدد کرتے ہیں۔ اس کے لیے کئی کنٹرول روم کے نمبر جاری کیے گئے ہیں تاکہ کسی کو پریشانی نہ ہو۔
اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ لاک ڈاؤن کے چلتے عوام کو پریشانی نہ ہو، اس لیے اعلی افسران کے ساتھ روز میٹنگ کرتے ہیں۔
انہوں نے سبھی اضلاع کے افسران کو سخت ہدایات دی ہے کہ عوام کو لاک ڈاؤن کے چلتے کسی طرح کی پریشانی نہ اٹھانی پڑے۔