ETV Bharat / state

Varanasi Serial Blasts Case وارانسی سلسلے وار بم دھماکہ معاملے میں ولی اللہ کو عمر قید کی سزا

لکھنؤ کی این آئی اے عدالت نے جمعرات کو وارانسی میں 2006 میں ہوئے سلسلے وار بم دھماکوں کے معاملے میں محمد ولی اللہ کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Apr 14, 2023, 7:37 AM IST

لکھنؤ: این آئی اے کورٹ کے خصوصی جج وویکانند شرن ترپاٹھی نے محمد ولی اللہ کو دو الزامات میں عمر قید اور دس دس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے 28 صفحات پر مشتمل اپنے فیصلے میں کہا کہ ولی اللہ کو وارانسی سلسلہ وار بم دھماکوں کے ذریعے بے گناہوں کو قتل کرنے کے جرم میں موت کی سزا سنائی گئی تھی جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ سزا یافتہ ملزم کسی صورت میں رحم کا مستحق نہیں ہے۔ ایسے میں ملزم کو زیادہ سے زیادہ سزا دینا ہی مناسب ہوگا۔

عدالت میں دلائل پیش کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ایڈوکیٹ ایم کے سنگھ نے دعویٰ کیا کہ ملزم ایک انتہائی خطرناک شدت پسند ہے، جس کے بنگلہ دیشی دہشت گردوں اور حرکت الجہاد الاسلامی سے بھی تعلقات ہیں، جو جیش محمد کی شاخ ہے۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عالمی شہرت یافتہ سنکت موچن مندر دھماکہ، دشاسوامیدھ گھاٹ اور وارانسی شہر کے وارانسی کینٹ ریلوے اسٹیشن پر سلسلہ وار بم دھماکوں میں 18 ہلاک اور 76 افراد زخمی ہوئے تھے۔ اس معاملے میں 6 جون 2022 کو غازی آباد کے ڈسٹرکٹ جج جتیندر کمار سنہا نے ولی اللہ کو موت کی سزا سنائی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Varanasi Serial Blast Case: وارانسی سیریل بلاسٹ معاملے میں ولی اللہ کو سزائے موت

ایڈوکیٹ ایم کے سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ ولی اللہ کو 5 اپریل 2006 کو صبح 3:30 بجے لکھنؤ-سلطان پور ہائی وے پر لونی ندی کے پل کے قریب پولیس افسر بھیلو پور وارانسی پی این ترپاٹھی نے تھانہ گوسائی گنج علاقے سے گرفتار کیا تھا۔ گرفتاری کے وقت ولی اللہ کے پاس سے مبینہ طور پر فیکٹری میڈ پستول، زندہ کارتوس کے علاوہ ڈیڑھ کلو آر ڈی ایکس بھی برآمد ہوا تھا۔ ساتھ ہی ولی اللہ کی جانب سے سزا کو کم کرنے کی اپیل کی گئی جس میں کہا گیا کہ اس کی عمر زیادہ ہے۔ اس معاملے میں وہ پہلے سے ہی تقریباً 17 سال سے جیل میں ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے گھر میں ایک بوڑھی ماں، بیوی، بیٹا اور بیٹی بھی ہیں۔

لکھنؤ: این آئی اے کورٹ کے خصوصی جج وویکانند شرن ترپاٹھی نے محمد ولی اللہ کو دو الزامات میں عمر قید اور دس دس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے 28 صفحات پر مشتمل اپنے فیصلے میں کہا کہ ولی اللہ کو وارانسی سلسلہ وار بم دھماکوں کے ذریعے بے گناہوں کو قتل کرنے کے جرم میں موت کی سزا سنائی گئی تھی جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ سزا یافتہ ملزم کسی صورت میں رحم کا مستحق نہیں ہے۔ ایسے میں ملزم کو زیادہ سے زیادہ سزا دینا ہی مناسب ہوگا۔

عدالت میں دلائل پیش کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ایڈوکیٹ ایم کے سنگھ نے دعویٰ کیا کہ ملزم ایک انتہائی خطرناک شدت پسند ہے، جس کے بنگلہ دیشی دہشت گردوں اور حرکت الجہاد الاسلامی سے بھی تعلقات ہیں، جو جیش محمد کی شاخ ہے۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عالمی شہرت یافتہ سنکت موچن مندر دھماکہ، دشاسوامیدھ گھاٹ اور وارانسی شہر کے وارانسی کینٹ ریلوے اسٹیشن پر سلسلہ وار بم دھماکوں میں 18 ہلاک اور 76 افراد زخمی ہوئے تھے۔ اس معاملے میں 6 جون 2022 کو غازی آباد کے ڈسٹرکٹ جج جتیندر کمار سنہا نے ولی اللہ کو موت کی سزا سنائی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Varanasi Serial Blast Case: وارانسی سیریل بلاسٹ معاملے میں ولی اللہ کو سزائے موت

ایڈوکیٹ ایم کے سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ ولی اللہ کو 5 اپریل 2006 کو صبح 3:30 بجے لکھنؤ-سلطان پور ہائی وے پر لونی ندی کے پل کے قریب پولیس افسر بھیلو پور وارانسی پی این ترپاٹھی نے تھانہ گوسائی گنج علاقے سے گرفتار کیا تھا۔ گرفتاری کے وقت ولی اللہ کے پاس سے مبینہ طور پر فیکٹری میڈ پستول، زندہ کارتوس کے علاوہ ڈیڑھ کلو آر ڈی ایکس بھی برآمد ہوا تھا۔ ساتھ ہی ولی اللہ کی جانب سے سزا کو کم کرنے کی اپیل کی گئی جس میں کہا گیا کہ اس کی عمر زیادہ ہے۔ اس معاملے میں وہ پہلے سے ہی تقریباً 17 سال سے جیل میں ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے گھر میں ایک بوڑھی ماں، بیوی، بیٹا اور بیٹی بھی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.