لکھنؤ: مغربی اتر پردیش میں پہلے ہی ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا تھا چونکہ ہریانہ کے نوح میں ہندو اور مسلم کے درمیان سخت تشدد ہوا تھا، جس میں آتش زنی ہوئی تھی۔ اس سلسلے میں مغربی اتر پردیش میں پہلے ہی ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا تھا اور سبھی اضلاع کی پولیس کو مستعد رہنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ اب جب کہ ہائی کورٹ بنچ نے گیان واپی مسجد میں سروے کے حوالے سے فیصلہ سنایا ہے جس پر مسجد فریق کے لوگوں نے سپریم کورٹ کا رخ کیا اور آج اس کی سماعت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اس سلسلے میں یوپی پولیس نے سبھی اضلاع کے پولیس محکمہ کو ہائی الرٹ موڈ پر رہنے کی ہدایت دی ہے اور مسجدوں کے گرد و نواح میں کثیر تعداد میں پولیس اہلکار کی تعیناتی کو بھی یقینی بنانے کے لیے ہدایت دی گئی ہے۔ ساتھ ہی ریاست میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے حفاظت کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ کسی قسم کا کوئی خلفشار برپا نہ ہو۔ بنارس میں سخت سکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ ساتھ ہی بنارس سے متصل کچھ اضلاع میں بھی سخت سکیورٹی فورسز کی تعیناتی کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گیان واپی مسجد میں اے ایس آئی سروے گیان واپی میں صبح سات بجے شروع ہوگیا۔ جمعہ کی نماز کی وجہ سے سروے آج دوپہر 12 بجے تک ہی ہو سکے گا۔ وہیں مسلم فریق نے سروے سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے جس پر آج عدالت عظمیٰ میں سماعت ہوگی۔