لکھنؤ: اتر پردیش اقلیتی فلاح حج اوقاف کے کابینی وزیر دھرم پال سنگھ نے ریاست میں غیر منظور شدہ مدرسوں کی سروے کی تاریخ میں توسیع کی ہے۔ ریاستی کابینی وزیر نے 20 اکتوبر تک سروے کی تاریخ میں توسیع کی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ سروے اور اس کی توسیع کا مقصد اقلیتی سماج کو ترقی مہیا کرانا اور نئے زمانے کے دھارے میں شامل کرنا ہے۔ اوقاف کے وزیر نے کہا کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے ذریعے سروے کے اعداد و شمار 15 نومبر تک حکومتی انتظامیہ کو مہیا کرائی جائے۔ Extension of date of Survey of unaided Madrasa of UP
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا ہے کہ متعینہ مدت میں ہی سروے کی تمام کارروائیاں مکمل کیے جائیں۔ اب تک 6436 غیر امداد یافتہ مدارس کی نشاندہی کی گئی ہے۔ 5170 مدرسوں کے سروے کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مدارس کے طلباء و طالبات کو معیاری تعلیم دینا ریاستی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے یہ حکم ودھان بھون میں واقع اپنے دفتر میں اقلیتی فلاح محکمہ کے افسران کو مدارس کے سروے سے متعلق جائزہ میٹنگ میں دیا ہے۔ Survey of unaided Madrasa of UP
انہوں نے کہا کہ مدارس کے سروے کا کام وسیع پیمانے پر جاری ہے۔ اس کی حساسیت کے پیش نظر سروے ٹیم کے ذریعے حاصل معلومات کی بنیاد پر تاریخ میں توسیع کی گئی ہے۔ انہوں نے حکم دیا ہے کہ 3 سینیئر افسران کی کمیٹی بنا کر مدرسوں کے سروے پر زون سطح پر روزانہ جائزہ میٹنگ کی جائے تاکہ سروے کو تیزی مل سکے۔ کمیٹی میں اقلیتی فلاح کے خصوصی سیکریٹری، اقلیتی فلاح کے ڈائریکٹر اور مدرسہ بورڈ کے رجسٹرار ہوں گے۔
اقلیتی فلاح کے کابینی وزیر نے اقلیتوں کی ہمہ جہت ترقی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کا مقصد ہے کہ اقلیتی سماج کے بچوں کو معیاری تعلیم دی جائے تاکہ ان کی ہمہ جہت ترقی ممکن ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ مدرسوں میں ضروری سہولیات سمیت عصری تعلیم انگریزی، سائنس، ریاضی اور کمپیوٹر کے ساتھ دیگر تکنیکی تعلیم مہیا کرانا ریاستی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔