ETV Bharat / state

اترپردیش میں ٹڈیوں حملہ، متعدد اضلاع الرٹ

ٹڈیوں کی دل نے گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران اتر پردیش کے متعدد اضلاع پر حملہ کیا ہے۔ محکمہ زراعت کے مطابق لوگوں کو کہا گیا ہے کہ وہ 'تھالی' اور دیگر برتنوں کو بجا کر شور مچائیں اور ٹڈیوں کو بھگانے کے لیے دھواں کریں۔

Locust attacks in Uttar Pradesh, districts put on alert
اترپردیش میں ٹڈی حملہ، متعدد اضلاع الرٹ
author img

By

Published : Jun 28, 2020, 2:21 PM IST

اترپردیش کے متعدد اضلاع، جن میں جھانسی، چترا کوٹ، پریاگراج، پرتاپ گڑھ، بھدوہی، اعظم گڑھ اور امبیڈکر نگر شامل ہیں، کو پچھلے 48 گھنٹوں کے دوران ٹڈیوں کے حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اترپردیش میں ٹڈی حملہ، متعدد اضلاع الرٹ

اتر پردیش میں ٹڈیوں کے دل نے گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران متعدد اضلاع پر حملہ کرتے ہوئے درختوں اور فصلوں کو نشانہ بنایا ہے۔

اتر پردیش محکمہ زراعت نے بتایا کہ ہمیر پور، باندہ، فتح پور، کوشامبی، مرزا پور، سلطان پور، مئو اور بلیا جیسے اضلاع کے حکام سے الرٹ رہنے کو کہا گیا ہے۔

مشرقی اتر پردیش میں ریاستی وزیر زراعت سوریہ پرتاپ شاہی کے آبائی ضلع دیوریا کو بھی ٹڈی کے حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

انہوں نے اتوار کے روز کہا 'ٹڈیوں کا ایک دَل دیوریا آیا تھا لیکن وہ صرف بیسلا مین الدین گاؤں پر اترے۔ گاؤں والوں نے شور مچایا اور ان کا پیچھا کیا اور ٹڈیوں کا دل کشی نگر کی جانب چلا گیا

سوریہ پرتاپ شاہی نے بتایا کہ محکمہ فائر کی گاڑیوں کے ذریعہ کیڑے مار دواؤں کا چھڑکاؤ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو کہا گیا ہے کہ وہ 'تھالی' اور دیگر برتنوں کو بجا کر شور کریں تا کہ ٹڈیوں کا دل بھاگ جائے۔۔

وزیر موصوف نے کہا 'اتر پردیش حکومت نے ٹڈیوں کو مارنے کے لیے کیمیکل چھڑکنے کے لیے ریاست کے ہر سرحدی اضلاع میں پانچ لاکھ روپے دیے ہیں۔ اس کے علاوہ چیف ڈویلپمنٹ آفیسر کے ماتحت ہر ضلع میں ایک مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو مسلسل نظر رکھتی ہے'۔

دیوریا کے ضلع مجسٹریٹ امت کشور نے بتایا کہ ضلع میں ایک جھنڈ دیکھا گیا ہے جو اب کشی نگر چلا گیا ہے۔

ریاست میں مان سون کے آغاز کے ساتھ ہی جودھ پور میں واقع ٹڈسٹ وارننگ آرگنائزیشن (ایل ڈبلیو او) نے ہندوستان اور ہمسایہ ملک پاکستان کے مابین صحرائی علاقوں میں منڈلانے والی ٹڈیوں کی آبادی پر قابو پانے کے لئے تیاری تیز کردی ہے۔

ماہرین کے مطابق بھارت میں ٹڈیوں کی وسیع پیمانے پر چار اقسام پائی جاتی ہیں۔ صحرا کی ٹڈیاں، ہجرت ٹڈی، بمبئی ٹڈی اور درخت ٹڈی۔ صحرا کی ٹڈیوں کو سب سے زیادہ تباہ کن سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ تیزی سے بڑھتی ہیں اور ایک دن میں 150 کلو میٹر کا فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

یہ کیڑے، ٹڈی کی ایک قسم اپنے جسمانی وزن سے زیادہ کھا سکتی ہے۔ ایک مربع کلومیٹر ٹڈی جھنڈ جو لگ بھگ 40 ملین ٹڈیوں پر مشتمل ہے، ایک دن میں 35000 افراد کے جتنا کھانا کھا سکتا ہے۔

ماہرین صحرا کی ٹڈیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کا ذمہ موسمیاتی تبدیلی کو بتاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹڈیوں کی افزائش کا براہ راست تعلق مٹی کی نمی اور کھانے کی دستیابی سے ہے۔

اترپردیش کے متعدد اضلاع، جن میں جھانسی، چترا کوٹ، پریاگراج، پرتاپ گڑھ، بھدوہی، اعظم گڑھ اور امبیڈکر نگر شامل ہیں، کو پچھلے 48 گھنٹوں کے دوران ٹڈیوں کے حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اترپردیش میں ٹڈی حملہ، متعدد اضلاع الرٹ

اتر پردیش میں ٹڈیوں کے دل نے گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران متعدد اضلاع پر حملہ کرتے ہوئے درختوں اور فصلوں کو نشانہ بنایا ہے۔

اتر پردیش محکمہ زراعت نے بتایا کہ ہمیر پور، باندہ، فتح پور، کوشامبی، مرزا پور، سلطان پور، مئو اور بلیا جیسے اضلاع کے حکام سے الرٹ رہنے کو کہا گیا ہے۔

مشرقی اتر پردیش میں ریاستی وزیر زراعت سوریہ پرتاپ شاہی کے آبائی ضلع دیوریا کو بھی ٹڈی کے حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

انہوں نے اتوار کے روز کہا 'ٹڈیوں کا ایک دَل دیوریا آیا تھا لیکن وہ صرف بیسلا مین الدین گاؤں پر اترے۔ گاؤں والوں نے شور مچایا اور ان کا پیچھا کیا اور ٹڈیوں کا دل کشی نگر کی جانب چلا گیا

سوریہ پرتاپ شاہی نے بتایا کہ محکمہ فائر کی گاڑیوں کے ذریعہ کیڑے مار دواؤں کا چھڑکاؤ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو کہا گیا ہے کہ وہ 'تھالی' اور دیگر برتنوں کو بجا کر شور کریں تا کہ ٹڈیوں کا دل بھاگ جائے۔۔

وزیر موصوف نے کہا 'اتر پردیش حکومت نے ٹڈیوں کو مارنے کے لیے کیمیکل چھڑکنے کے لیے ریاست کے ہر سرحدی اضلاع میں پانچ لاکھ روپے دیے ہیں۔ اس کے علاوہ چیف ڈویلپمنٹ آفیسر کے ماتحت ہر ضلع میں ایک مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو مسلسل نظر رکھتی ہے'۔

دیوریا کے ضلع مجسٹریٹ امت کشور نے بتایا کہ ضلع میں ایک جھنڈ دیکھا گیا ہے جو اب کشی نگر چلا گیا ہے۔

ریاست میں مان سون کے آغاز کے ساتھ ہی جودھ پور میں واقع ٹڈسٹ وارننگ آرگنائزیشن (ایل ڈبلیو او) نے ہندوستان اور ہمسایہ ملک پاکستان کے مابین صحرائی علاقوں میں منڈلانے والی ٹڈیوں کی آبادی پر قابو پانے کے لئے تیاری تیز کردی ہے۔

ماہرین کے مطابق بھارت میں ٹڈیوں کی وسیع پیمانے پر چار اقسام پائی جاتی ہیں۔ صحرا کی ٹڈیاں، ہجرت ٹڈی، بمبئی ٹڈی اور درخت ٹڈی۔ صحرا کی ٹڈیوں کو سب سے زیادہ تباہ کن سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ تیزی سے بڑھتی ہیں اور ایک دن میں 150 کلو میٹر کا فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

یہ کیڑے، ٹڈی کی ایک قسم اپنے جسمانی وزن سے زیادہ کھا سکتی ہے۔ ایک مربع کلومیٹر ٹڈی جھنڈ جو لگ بھگ 40 ملین ٹڈیوں پر مشتمل ہے، ایک دن میں 35000 افراد کے جتنا کھانا کھا سکتا ہے۔

ماہرین صحرا کی ٹڈیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کا ذمہ موسمیاتی تبدیلی کو بتاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹڈیوں کی افزائش کا براہ راست تعلق مٹی کی نمی اور کھانے کی دستیابی سے ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.