بارہ بنکی: لاک ڈاؤن میں ڈجٹل انڈیا کا خواب ہو رہا مکمل - بارہ بنکی کورٹ میں ای-فائیل کا نظام
وکلا ضمانت کی اپیل کو اسکین کر کے میل پر بھیج دیتے ہیں۔ جج اس میل کو دیکھ کر بحث کے لئے وقت مقرر کر دیتے ہیں۔ پھر وکلا وہڈیو کانفرینسنگ کے ذریعہ دوسرے کمرے میں بیٹھے جج سے بحث اور دلیل پیش کرتے ہیں. اس طرح کووڈ-19 سے تمام احتیاط کے ساتھ ضمانت پر بحث ہو جاتی ہے۔
![بارہ بنکی: لاک ڈاؤن میں ڈجٹل انڈیا کا خواب ہو رہا مکمل بارہ بنکی: لاک ڈاؤن میں ڈجٹل انڈیا کا خواب ہو رہا مکمل](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/768-512-7162959-179-7162959-1589264874206.jpg?imwidth=3840)
لاک ڈاؤن کی وجہ سے جہاں تمام شعبے متاثر ہوئے ہیں۔ وہیں اس کے کچھ مثبت اثرات بھی نظر آ رہے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے درمیان ہم ٹیکنالوبی کا استعمال زیادہ کرنے لگے ہیں۔ اس کی وجہ سے ہم ڈجٹل انڈیا کی جانب تیز رفتار سے بڑھ رہے ہیں۔
ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی کے کچہری میں ضمانتی اپیلیں ان دنوں ای-فائیل کے ذریعہ کی جا رہی ہیں اور ان کی سماعت بھی آن لائن ہو رہی ہے۔ اس کی وجہ سے مستقبل کے ای-کورٹ کے نظام کا بہترین تجربہ ہو رہا ہے.
بارہ بنکی کی کچہری لاک ڈاؤن میں رعایت کی وجہ سے کھل تو رہی ہے لیکن سماعت صرف ضمانتی درخواست پر ہو رہی ہے. فائیل یا کاغزات کے ذریعے کورونا وائرس ایک شخص سے دوسرے شخص تک نہ پہنچ سکے، اس کے لئے کورٹ میں ای-فائیل کا نظام کیا گیا ہے۔
وکلا ضمانت کی اپیل کو اسکین کر کے ایک میل پر بھیج دیتے ہیں۔ جج اس میل کو دیکھ کر بحث کے لئے وقت مقرر کر دیتے ہیں۔ پھر وکلا وہڈیو کانفرینسنگ کے ذریعہ دوسرے کمرے میں بیٹھے جج سے بحث اور دلیل پیش کرتے ہیں. اس طرح کووڈ-19 سے تمام احتیاط کے ساتھ ضمانت پر بحث ہو جاتی ہے۔
اس نظام سے مستقبل میں ہونے والے ای کورٹ کا بہترین ایکسپیرمینٹ ہو رہا ہے۔ اس نئے طریقے سے کچھ وکلا خوش ہیں لیکن وہیں کچھ وکلا ایسے ہیں جو پرانے نطام پر ہی کام کرنا چاہتے ہیں.
لاک ڈاؤن کے دوران اس قسم کے عدالتی نظام سے مستقبل میں ہونے والی ای کورٹ کا ایکسپری مینٹ کرا دیا ہے۔ جو نچلی عدالت میں شائید اتنی جلدی ممکن نہیں ہوتا۔