ETV Bharat / state

Letter Written To Cm Yogi: علیگڑھ کی تاریخی جامع مسجد کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کو خط

author img

By

Published : May 20, 2022, 3:37 PM IST

علی گڑھ کے رہنے والے پنڈت کیشو دیو نام کے ایک شخص نے علیگڑھ کی تاریخی جامع مسجد کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کو خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ 1753 میں راجا بدھ سین نے گنگا درشن کے لیے میناروں کی تعمیر کروائی تھی، قلعہ کی زمین پر سے غیر قانونی جامع مسجد کو ہٹایا جائے۔ Letter to cm yogi Regarding Jama Masjid Aligarh

علیگڑھ کی تاریخی جامع مسجد کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کو خط
علیگڑھ کی تاریخی جامع مسجد کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کو خط

علیگڑھ: اترپردیش کے ضلع علی گڑھ کے رہائشی آر ٹی آئی کارکن پنڈت کیشو دیو نے علی گڑھ کی تاریخی جامع مسجد کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کو خط لکھا، خط میں کہا ہے کہ جامع مسجد عوامی جگہ پر بنائی گئی ہے، مسجد کا مالک کوئی نہیں ہے۔ راجہ بدھ سین نے گنگا درشن کے لیے مینار بنائے تھے، تاہم 1753 کے بادشاہ سورج مل کی وراثت ہے۔Letter To Cm Yogi Regarding Jama Masjid Aligarh

پنڈت کیشو دیو نے مسجد میں ہندو بادشاہوں کے آثار ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وزیراعلیٰ، اعلیٰ سطح کی انکوائری کرائیں، غیر قانونی مسجد کو قلعہ سے آزاد کرائیں۔ انہوں نے کہا اگر انصاف نہ ملا تو عدالت جاؤں گا۔

علیگڑھ کی تاریخی جامع مسجد کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کو خط
علیگڑھ کی تاریخی جامع مسجد کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کو خط

دراصل اینٹی کرپشن آرمی کے قومی نائب صدر پنڈت کیشو دیو شرما نے گذشتہ سال علیگڑھ میونسپل کارپوریشن میں تقریباً 300 سال پرانی تاریخی جامع مسجد سے متعلق آر ٹی آئی دائر کی تھی، میونسپل کارپوریشن کی جانب سے دیے گئے جواب میں کہا گیا تھا، مسجد کی تعمیر عوامی جگہ پر ہوئی تھی اور مسجد کسی ایک شخص کی ملکیت نہیں ہے۔ جس کے بعد ہندو وادی رہنماؤں کی جانب سے میڈیا میں مسجد کے خلاف بیانات جاری کیے اور اب خود پنڈت کیشو دیو شرما نے آج وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو ایک خط لکھا ہے۔ خط میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ قلعہ سے جامع مسجد کی غیر قانونی تعمیر کو فوری طور پر ہٹایا جائے۔ اعلیٰ سطح کی انکوائری کمیٹی بھی بنائی جائے۔ پنڈت کیشو دیو نے ایک بیان بھی جاری کیا ہے، جس میں ان تمام باتوں کے ذکر کے ساتھ وزیر اعلی کو لکھے خط کا ذکر کیا ہے۔ واضح رہے 1724 میں اس وقت کے گورنر ثابت خان نے ٹوٹے ہوئے قلعہ کی زمین پر علیگڑھ کی جامع مسجد کی تعمیر شروع کروائی جو چار سال بعد یعنی 1728 میں مکمل ہو گئی۔

یہ بھی پڑھیں: gyanvapi Masjid Row: سپریم کورٹ آج تین بجے گیان واپی مسجد کیس کی سماعت کرے گا


علیگڑھ: اترپردیش کے ضلع علی گڑھ کے رہائشی آر ٹی آئی کارکن پنڈت کیشو دیو نے علی گڑھ کی تاریخی جامع مسجد کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کو خط لکھا، خط میں کہا ہے کہ جامع مسجد عوامی جگہ پر بنائی گئی ہے، مسجد کا مالک کوئی نہیں ہے۔ راجہ بدھ سین نے گنگا درشن کے لیے مینار بنائے تھے، تاہم 1753 کے بادشاہ سورج مل کی وراثت ہے۔Letter To Cm Yogi Regarding Jama Masjid Aligarh

پنڈت کیشو دیو نے مسجد میں ہندو بادشاہوں کے آثار ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وزیراعلیٰ، اعلیٰ سطح کی انکوائری کرائیں، غیر قانونی مسجد کو قلعہ سے آزاد کرائیں۔ انہوں نے کہا اگر انصاف نہ ملا تو عدالت جاؤں گا۔

علیگڑھ کی تاریخی جامع مسجد کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کو خط
علیگڑھ کی تاریخی جامع مسجد کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کو خط

دراصل اینٹی کرپشن آرمی کے قومی نائب صدر پنڈت کیشو دیو شرما نے گذشتہ سال علیگڑھ میونسپل کارپوریشن میں تقریباً 300 سال پرانی تاریخی جامع مسجد سے متعلق آر ٹی آئی دائر کی تھی، میونسپل کارپوریشن کی جانب سے دیے گئے جواب میں کہا گیا تھا، مسجد کی تعمیر عوامی جگہ پر ہوئی تھی اور مسجد کسی ایک شخص کی ملکیت نہیں ہے۔ جس کے بعد ہندو وادی رہنماؤں کی جانب سے میڈیا میں مسجد کے خلاف بیانات جاری کیے اور اب خود پنڈت کیشو دیو شرما نے آج وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو ایک خط لکھا ہے۔ خط میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ قلعہ سے جامع مسجد کی غیر قانونی تعمیر کو فوری طور پر ہٹایا جائے۔ اعلیٰ سطح کی انکوائری کمیٹی بھی بنائی جائے۔ پنڈت کیشو دیو نے ایک بیان بھی جاری کیا ہے، جس میں ان تمام باتوں کے ذکر کے ساتھ وزیر اعلی کو لکھے خط کا ذکر کیا ہے۔ واضح رہے 1724 میں اس وقت کے گورنر ثابت خان نے ٹوٹے ہوئے قلعہ کی زمین پر علیگڑھ کی جامع مسجد کی تعمیر شروع کروائی جو چار سال بعد یعنی 1728 میں مکمل ہو گئی۔

یہ بھی پڑھیں: gyanvapi Masjid Row: سپریم کورٹ آج تین بجے گیان واپی مسجد کیس کی سماعت کرے گا


ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.