اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں اسکول فیس معاف کرنے کے مطالبے کے سلسلے میں اسمبلی کا گھیراؤ کرنے جارہے وکلا کو پولیس نے روک دیا۔
دراصل کورونا انفیکشن کی وجہ سے کئی پیشہ وروں کو اپنی نوکری کے ساتھ ہاتھ دھونا پڑا ہے جبکہ کئی روزگار بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
ادھر اسکولوں کا کہنا ہے کہ وہ آن لائن کلاسز لے رہے ہیں اور اس کے لئے انہیں اپنے ٹیچروں کو تنخواہ دینا پڑرہا ہے۔ ان سب کے درمیان متاثر سرپرستوں کی حمایت میں وکیل کھڑے ہوگئے ہیں اور آج بڑی تعداد میں وکیلوں نے اسمبلی کا گھیراؤ کا اعلان کیا تھا جسے دیکھتے ہوئے پہلے پولیس ٹیم پریورتن چوک پر نزدیک تعینات کی گئی تھی۔
کچہری احاطے سے وکیل نعرے لگاتے ہوئے اسمبلی کی جانب نکلے جنہیں پریورتن چوک پر ہی روک دیا گیا۔ اس کے بعد وکیل اور بچوں کے سرپرست بیچ سڑک پر ہی دھرنے پر بیٹھ گئے۔
احتجاج کی قیادت کررہے سنٹر بار ایسوسی ایشن کے سربراہ آدیش سنگھ نے کہا کہ کورونا وبا کی وجہ سے عام آدمی بری طرح سے متاثر ہے۔ روزی روزگار ٹھپ ہوگیا ہے۔ لوگوں کو کھانے کی دشواریوں کا سامنا ہے۔ ادھر اسکول بھی بند ہیں لیکن آن لائن کلاسز کے نام پر اسکول انتظامیہ سرپرستوں کا استحصال کررہے ہیں۔ ایسے میں حکومت کو اسکول فیس معافی کے لئے حکم جاری کرنا چاہیے۔