ریاست اترپردیش کے بارہ بنکی میں ایک پرائیویٹ ہسپتال میں علاج کے دوران ہوئی زچہ کی موت سے مشتعل وکلا نے احتجاج کرتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ کو ایک میمورنڈم پیش کرکے پرائیویٹ ہسپتال کو سیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق شہر کوتوالی حلقے کے اعلیٰ پور کے رہائشی وکیل ارشاد علی کی زوجہ عظمیٰ پروین کا دو اگست کو آپریشن ہوا تھا۔ اور بچے کی پیدائش ہوئی تھی لیکن 4 اگست کو ان کی موت ہو گئی۔
اس دوران کے شوہر ارشاد نے نجی ہسپتال پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ”ان کی زوجہ کی موت غلط علاج کی وجہ سے ہوئی ہے، ناتجربہ کار ڈاکٹرز نے ان کی زوجہ کو صحیح وقت پر ریفر نہیں کیا اور جب ان کی حالت تشویشناک ہوگئی تب ریفر کیا گیا، ارشاد کا کہنا ہے کہ وہ اس مسئلے کو لے کر متعدد افسران سے شکایت کرچکے ہیں. لیکن کسی بھی قسم کی اب تک کاروائی نہیں ہوئی ہے.
اس دوران انہوں نے انتظامیہ کو انتباہ کیا ہے کہ ”اگر تین روز کے اندر کاروائی نہیں ہوئی تو وہ بھوک ہڑتال کریں گے۔”