ETV Bharat / state

لکھنئو: سی اے اے کے خلاف خواتین کا دھرنا جاری

دہلی کے شاہین باغ کی طرز پر شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف اترپردیش کے دارالحکومت لکھنئو کے گھنٹہ گھر میں خواتین کا دھرنا اتوار کو تیسرے دن بھی جاری ہے۔

لکھنئو کے گھنٹہ گھر میں خواتین کا دھرنا
لکھنئو کے گھنٹہ گھر میں خواتین کا دھرنا
author img

By

Published : Jan 19, 2020, 6:15 PM IST

Updated : Jan 19, 2020, 7:29 PM IST

اس احتجاجی دھرنے میں خواتین کے ساتھ کافی تعداد میں بچے بھی ہیں جو پوری رات سخت سردی کے باوجود یہاں بیٹھے رہے، ان خواتین کا مطالبہ ہے کہ جب تک حکومت سی اےا ے اور این آر سی کو واپس نہیں لیتی تب تک وہ واپس نہیں جائیں گی۔

لکھنئو: خواتین کا احتجاج جاری، ویڈیو

دوسری جانب پولیس خواتین کو ہٹانے کی ہرممکن کوشش کر رہی ہے۔

الزام ہے کہ خواتین سردی سے بچنے کے لیے کمبل اور سامان لائی تھیں جنہیں سنیچر کی دیر رات چھین لیا گیا تھا جبکہ پولیس نے کمبل چھینے جانے کے الزام کی تردید کی ہے۔

لکھنئو پولیس نے اتوار کو ٹویٹ کیا کہ کچھ تنظیمیں کمبل تقسیم کر رہی تھیں جسے لینے کے لیے بہت سے ایسے افراد بھی آگئے تھےجن کا اس مظاہرے سے کوئی لینا دینا نہیں تھا، ان افراد کو وہاں سے ہٹایا گیا، علاوہ ازیں مظاہرے کی جگہ کو رسی اور ڈنڈے سے گھیرا گیا ہے۔

مظاہرہ کرنے والی خواتین کا کہنا ہے کہ 'مرکزی حکومت کے خلاف ان کی ناراضگی ایک دن کی نہیں بلکہ برسوں کی ہے جو سی اے اے اور این آر سی آنے کے سبب ابھر کر آئی ہے، مرکزی حکومت جب تک اسے واپس نہیں لیتی دھرنا اور مظاہرہ جاری رہے گا۔

دھرنے میں شامل خواتین نے مزید کہا کہ 'ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بیروزگاری اور خواتین کے خلاف تشدد ہے لیکن مودی حکومت اس پر توجہ نہیں دے رہی ہے بلکہ ہندو۔مسلم کے درمیان مزید تفریق ڈالنا چاہتی ہے۔

اس احتجاجی دھرنے میں خواتین کے ساتھ کافی تعداد میں بچے بھی ہیں جو پوری رات سخت سردی کے باوجود یہاں بیٹھے رہے، ان خواتین کا مطالبہ ہے کہ جب تک حکومت سی اےا ے اور این آر سی کو واپس نہیں لیتی تب تک وہ واپس نہیں جائیں گی۔

لکھنئو: خواتین کا احتجاج جاری، ویڈیو

دوسری جانب پولیس خواتین کو ہٹانے کی ہرممکن کوشش کر رہی ہے۔

الزام ہے کہ خواتین سردی سے بچنے کے لیے کمبل اور سامان لائی تھیں جنہیں سنیچر کی دیر رات چھین لیا گیا تھا جبکہ پولیس نے کمبل چھینے جانے کے الزام کی تردید کی ہے۔

لکھنئو پولیس نے اتوار کو ٹویٹ کیا کہ کچھ تنظیمیں کمبل تقسیم کر رہی تھیں جسے لینے کے لیے بہت سے ایسے افراد بھی آگئے تھےجن کا اس مظاہرے سے کوئی لینا دینا نہیں تھا، ان افراد کو وہاں سے ہٹایا گیا، علاوہ ازیں مظاہرے کی جگہ کو رسی اور ڈنڈے سے گھیرا گیا ہے۔

مظاہرہ کرنے والی خواتین کا کہنا ہے کہ 'مرکزی حکومت کے خلاف ان کی ناراضگی ایک دن کی نہیں بلکہ برسوں کی ہے جو سی اے اے اور این آر سی آنے کے سبب ابھر کر آئی ہے، مرکزی حکومت جب تک اسے واپس نہیں لیتی دھرنا اور مظاہرہ جاری رہے گا۔

دھرنے میں شامل خواتین نے مزید کہا کہ 'ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بیروزگاری اور خواتین کے خلاف تشدد ہے لیکن مودی حکومت اس پر توجہ نہیں دے رہی ہے بلکہ ہندو۔مسلم کے درمیان مزید تفریق ڈالنا چاہتی ہے۔

Intro:Body:



RegionalPosted at: Jan 19 2020 4:25PM

لکھنؤ میں سی اے اے کے خلاف خواتین کا دھرنا آج بھی جاری

لکھنؤ، 19 جنوری (یو این آئی) دہلی کی شاہین باغ کی طرز پر شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلا ف اترپردیش کے دار الحکومت لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں مسلم خواتین کا دھرنا آج اتوار کو تیسرے دن بھی جاری ہے۔

خواتین کے ساتھ کافی تعداد میں بچے بھی ہیں جو پوری رات شبنم ارو ژالے میں دھرنے پر بیٹھے رہے۔ خواتین کا مطالبہ ہے کہ جب تک حکومت سی اےا ے اور این آر سی کے فیصلے کو واپس نہیں لیتی تب تک وہ واپس نہیں جائیں گی۔

دوسری جانب پولیس خواتین کو ہٹانے کا ہرممکن کوشش کر رہی ہے۔ الزام ہے کہ خواتین سردی سے بچنے کے لیے کمبل اور سامان لائی تھیں جنھیں سنیچر کی دیر رات چھین لیا گیا تھا۔پولیس نے کمبل چھینے جانے کے الزام کی تردید کی ہے۔

پولیس نے اتوار کو ٹویٹ کیا کہ کچھ تنظیمیں کمبل تقسیم کر رہے تھے جسے لینے بہت سے ایسے مرد بھی آگئے تھےجن کا اس مظاہرے سے کوئی لینا دینا نہیں تھا۔ ان افراد کو وہاں سے ہٹایا گیا۔ علاوہ ازیں مظاہرے کی جگہ کو رسی اور ڈنڈے سے گھیرا گیاہے۔

مظاہر ہ کرنے والی خواتین کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت کے خلا ف ان کا غصہ ایک دن کا نہیں بلکہ سالوں کا ہے جو سی اےاے اور این آر سی آنے کے سبب پھوٹ پڑا ہے۔ مرکزی حکومت جب تک اسے واپس نہیں لیتی دھرنا اور مظاہرہ جاری رہے گا۔

ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بے روزگاری اور خواتین کے خلاف تشدد ہے لیکن مودی حکومت اس پر توجہ نہیں دے رہی ہے بلکہ ہندو۔مسلم کے درمیان مزید تفریق ڈالنا چاہتی ہے۔


Conclusion:
Last Updated : Jan 19, 2020, 7:29 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.