اترپردیش کے دارالحکومت لکھنئو کے گھنٹہ گھر میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دھرنے کا 46 واں دن ہے لیکن مظاہرین خواتین کے حوصلوں میں کوئی کمی دیکھنے کو نہیں مل رہی۔
جبکہ مظاہرین نے خاموش رہ کر ہاتھوں اور آنکھ پر کالی پٹی باندھ کر احتجاج کیا، ایسا کرنے کا مقصد یہ ہے کہ جب حکومت مظاہرین سے بات نہیں کر رہی تو مظاہرین حکومت سے بات کرنے کے لیے کیوں بے چین ہوں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران مظاہرین نے کہا کہ 'قومی دارالحکومت دہلی میں سی اے اے اور این آر سی کے آڑ لے کر جس طرح سے تشدد کیا گیا وہ ناقابل برداشت ہے۔
ایک سماجی کارکن نے کہا کہ 'دہلی تشدد کی تحقیقات کروائی جائے اور جو بھی متاثرین ہیں ان کی مالی امداد کی جائے۔
لکھنئو میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف 17 جنوری سے مسلسل خواتین کا احتجاج جاری ہے، ان کا کہنا ہے کہ جب تک یہ متنازع قانون واپس نہیں لیا جائے گا تب تک یہ مظاہرہ جاری رہے گا۔