بھارتی دلت پینتھرس کے ذمہ دار کاشی پرساد نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ 'مودی حکومت نے اس قانون میں شہریت دینے کی جو بات کی ہے، ہماری سمجھ میں یہ بات نہیں آ رہی کہ کیا موجودہ وقت میں ہم بھارت کے شہری نہیں ہیں؟
انہوں نے کہا کہ مسلم بہنوں نے اس کی شروعات کی ہے، حالانکہ دلت سماج کو یہاں بہت کافی پہلے ہی آ جانا چاہیے تھا لیکن ہم اب یہاں آئے ہیں اور ہر طرح سے اپنی بہنوں کی مدد کریں گے۔
کاشی پرساد نے کہا کہ 'بھارت میں دلت طبقے کے ساتھ ظلم و زیادتی ہوئی ہے، ذات کے نام پر پر ہامرے ساتھ ہمیشہ ظلم کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت جو دکھاتی ہے وہ کرتی نہیں، حکومت نے ایک منصوبے کے تحت دلتوں کی نوکری اور ریزرویشن ختم کردیا ہے نیز ملک کے آئین کو اپنے طریقے سے چلانے کا کام کر رہی ہے۔
کاشی پرساد نے کہا کہ 'ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر چاہتے تھے کہ سماج میں ذات کے نام پر تفریق نہ ہو بلکہ سبھی لوگ ایک برابر ہیں۔