لکھیم پور تشدد تشدد کیس میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ کے بیٹے آشیش مشرا سمیت تین ملزمان کی ضمانت پر بحث مکمل ہوگئی۔ عدالت میں آشیش کے وکیل نے موقع داردات پر آشیش کے موجود نہ ہونے کے تمام دلائل دیئے۔
استغاثہ نے وزیر کے بیٹے آشیش مشرا کے جائے حادثہ پر ہونے کے تمام ثبوت پیش کیے۔ دوسری طرف آشیش کے وکیل نے بھی دو اور ملزمین آشیش پانڈے اور لوکوش رانا کی ضمانت پر اپنے دلائل دیئے۔ ڈسٹرکٹ جج مکیش مشرا نے دونوں فریقوں کو سننے کے بعد کلیدی ملزم آشیش، ساتھی آشیش پانڈے، لوکوش رانا کی ضمانت مسترد کر دی۔ ڈی جی سی اروند ترپاٹھی نے کہا کہ عدالت میں استغاثہ کے ٹھوس ثبوتوں کی وجہ سے دفاع کے دلائل کام نہیں کر سکے۔
ڈی جی سی اروند ترپاٹھی نے اپنے دلائل سے دفاع کے دلائل کو بے بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 60 گواہوں کی لمبی فہرست جج کو جمع کرائی ہے۔ اس میں عینی شاہدین نے آشیش مشرا مونو کو موقع واردات پر فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا۔ ایسے میں آشیش سمیت دیگر ملزمان کو ضمانت نہیں دی جانی چاہیے۔'
الزام ہے کہ ضلع لکھیم پور کھیری میں نائب وزیراعلی کے خلاف احتجاج کرنے آئے کسانوں پر مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ کے بیٹے آشیش مشرا اور ان کے حمایتیوں نے گاڑی چڑھا دی۔ اس دوران 8 افراد ہلاک ہو گئے، حالانکہ بعد میں کسانوں نے ان گاڑیوں میں آگ لگا دی تھی۔
مزید پڑھیں: