مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کو لکھیم پور کھیری سانحہ Lakhimpur Kheri Incident میں بڑا جھٹکا لگا ہے۔ معاملے کی جانچ کر رہی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) Special Investigation Team نے عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تیز رفتاری سے گاڑی چلانے کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ آشیش مشرا اور اس کے ساتھیوں نے منصوبہ بندی کرکے کسانوں کا قتل کیا ہے۔
معاملے کی جانچ کر رہی ایس آئی ٹی نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ ان پانچ کسانوں کا قتل کیا گیا ہے۔ عدالت کو دی گئی درخواست میں تفتیشی افسر نے لکھا، 'مذکورہ مجرمانہ فعل ملزمان نے غفلت اور لاپرواہی سے نہیں کیا، بلکہ جان بوجھ کر پہلے سے طے شدہ منصوبہ بندی کے تحت قتل کرنے کے ارادے سے کیا گیا'۔ ایس آئی ٹی نے عدالت سے درخواست کی کہ ایف آئی آر سے لاپرواہی سے گاڑی چلانے کے دفعات کو ہٹا کر نئے دفعات لگائے جائیں۔'
آشیش مشرا کے وکیل اودھیش سنگھ نے کہاکہ '304A,338,279 کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ یہ دفعات ہٹادی گئیں ہیں۔ اب جو باقی دفعات ہیں ان میں 302/120B پہلے سے موجود تھی اور جو شامل کردہ سیکشن ہیں وہ 307,326,34 اور 3/25 ہیں۔'
غور طلب ہے کہ 3 اکتوبر کو پیش آئے اس واقعہ کے 50 سے زیادہ ویڈیو ثبوت کے طور پر ایس آئی ٹی کو دیئے گئے ہیں، جن کی بنیاد پر ریاستی وزیر داخلہ کے بیٹے آشیش مشرا سمیت 13 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ معاملہ کسانوں کے وکلاء کا یہاں تک دعویٰ ہے کہ اس دن اسکیم کے تحت باہر سے غنڈے بلائے گئے تھے۔ کسانوں کے وکیل محمد امان کا کہنا ہے کہ 'تحقیقات اور گواہوں کے بیانات اور ایس آئی ٹی کی جانچ کے بعد یہ واضح ہو گیا ہے کہ اس معاملے کئی لوگ لوگ تھے۔ کچھ لکھنؤ کے بھی تھے اور کچھ باہر سے بھی۔ انہوں نے پوری پلاننگ کے ساتھ باہر سے غنڈے بلائے تھے۔ اس کے بعد منصوبہ بندی کرکے کسانوں کا قتل کیا گیا ہے۔'
مزید پڑھیں: