دہلی: اترپردیش کے امروہہ سے لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ کنور دانش نے کہا کہ انہوں نے پوری محنت اور لگن سے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کو مضبوط کرنے کی کوشش کی، لیکن انہیں پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ افسوسناک ہے۔ بی ایس پی سے نکالے جانے کے بعد مسٹر علی نے آج کہا، 'میں بہن مایاوتی جی کا ہمیشہ شکر گزار رہوں گا کہ انہوں نے مجھے بی ایس پی کا ٹکٹ دے کر لوک سبھا کا رکن بننے میں مدد کی۔ بہن نے مجھے بی ایس پی پارلیمانی پارٹی کا لیڈر بھی بنایا۔ میں نے ہمیشہ ان کی بے پناہ محبت اور حمایت حاصل کی۔ ان کا آج کا فیصلہ افسوسناک ہے۔‘‘
انہوں نے کہا، 'میں نے اپنی پوری محنت اور لگن کے ساتھ بی ایس پی کو مضبوط کرنے کی کوشش کی ہے اور کبھی کوئی پارٹی مخالف کام نہیں کیا ہے۔ میرے امروہہ کے علاقے کے لوگ اس کے گواہ ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’میں نے مرکزی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کی مخالفت کی ہے اور کرتا رہوں گا۔ میں نے چند سرمایہ داروں کی طرف سے سرکاری املاک کی لوٹ کے خلاف بھی آواز اٹھائی ہے اوراٹھاتا رہوں گا۔ کیونکہ یہی حقیقی عوامی خدمت ہے۔ اگر ایسا کرنا جرم ہے تو میں نے یہ جرم کیا ہے اور میں اس کی سزا بھگتنے کے لیے تیار ہوں۔ میں امروہہ کے لوگوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ میں ہمیشہ آپ کی خدمت میں حاضر رہوں گا۔
اترپردیش کے دارالحکومت لکھنو میں بی ایس پی کے ہیڈکوارٹر سے ممبر آف پارلیمنٹ کنور دانش علی کو پارتی سے برطرف کرنے کی خبر سامنے آئی تھی جس میں یہ کہا گیا تھا کہ کنور دانش علی پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے کے سبب انہیں پارٹی سے بے دخل کیا جاتا ہے اس پر اب کنور دانش علی نے اپنی خیالات کا اظہار سوشل میڈیا پلیٹفارم ایکس پر کیا ہے. انہوں نے اپنے موقف واضح کرتے ہوئے لکھا کہ '' میں بہن مایاوتی جی کا ہمیشہ شکر گزار رہوں گا کہ انہوں نے مجھے بی ایس پی کا ٹکٹ دے کر لوک سبھا کا رکن بننے میں مدد کی. بہن نے مجھے بی ایس پی پارلیمانی پارٹی کا لیڈر بھی بنایا. میں نے ہمیشہ ان کی بے پناہ محبت اور حمایت حاصل رہی ان کا آج کا فیصلہ افسوسناک ہے".
ان کا کہنا تھا کہ '' انہوں نے اپنی پوری محنت اور لگن سے بی ایس پی کو مضبوط کرنے کی کوشش کی ہے اور کبھی کوئی پارٹی مخالف کام نہیں کیا. میرے امروہہ کے علاقے کے لوگ اس بات کے گواہ ہیں کہ میں نے یقینی طور پر بی جے پی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کی مخالفت کی ہے اور کرتا رہوں گا. میں نے چند سرمایہ داروں کی طرف سے سرکاری املاک کی لوٹ مار کے خلاف بھی آواز اٹھائی ہے اور کرتا رہوں گا. کیونکہ یہی حقیقی عوامی خدمت ہے. اگر ایسا کرنا جرم ہے تو میں نے یہ جرم کیا ہے اور میں اس کی سزا بھگتنے کے لیے تیار ہوں. میں امروہہ کے لوگوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ میں ہمیشہ آپ کی خدمت میں حاضر رہوں گا".
یہ بھی پڑھیں: دانش علی بہوجن سماج پارٹی سے خارج، پارٹی مخالف سرگرمیوں کا الزام
واضح رہے کہ پارلیمنٹ میں کنور دانش علی کو گذشتہ دنوں بی جے پی سے ممبر آف پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے نازیبا الفاظ کہ کر بلایا تھا جس کے بعد پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کی تمام سیاسی جماعتوں نے کنور دانش علی کا ساتھ دیا تھا اور جود راہل گاندھی ان سے ملنے ان کے گھر پہنچے تھے جس کے بعد یہ کیاس بھی لگائی جا رہی تھی کہ اب جلد ہی کنور دانش علی کانگریس کا ہاتھ تھام سکتے ہیں. قابل ذکر ہے کہ بی ایس پی نے اپنے ایم پی دانش علی کو پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں معطل کر دیا۔