ETV Bharat / state

Krishnanand Rai Murder Case کرشنا نند رائے قتل معاملہ، مختار انصاری اور افضال انصاری پر 29 اپریل کو فیصلہ

author img

By

Published : Apr 15, 2023, 8:16 AM IST

Updated : Apr 15, 2023, 1:50 PM IST

کرشنا نند رائے قتل کیس میں ملزم مختار انصاری اور افضال انصاری کے تعلق سے عدالت اپنا فیصلہ 29 اپریل کو سنائے گی۔ گینگسٹر ایکٹ کے تحت چل رہا یہ معاملہ 16 سال پرانا ہے۔ Verdict on Gangster Act on Mukhtar Ansari

گینگسٹر کیس میں مختار انصاری اور افضال انصاری پر فیصلہ آج
گینگسٹر کیس میں مختار انصاری اور افضال انصاری پر فیصلہ آج

غازی پور: غازی پور کے بی ایس پی رکن پارلیمان افضال انصاری اور ان کے بھائی مختار انصاری کے خلاف گینگسٹر کیس میں عدالت کا فیصلہ اب 29 اپریل کو سنایا جائے گا۔ اس 16 سال پرانے کیس کی سنوائی کے بعد ایڈیشنل سیشن جج / IVایم پی ایم ایل اے کورٹ نے فیصلے کے لیے 15 اپریل کی تاریخ مقرر کی تھی۔ واضح رہے کہ محمد آباد پولیس نے 22 نومبر 2007 کو افضال انصاری اور مختار انصاری کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ مختار انصاری کے خلاف ایک اور گینگسٹر کیس ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں چل رہا ہے۔ یہ مقدمہ چندولی میں 1996 کے کوئلہ تاجر نند کشور رنگٹا کے اغوا اور قتل کیس اور کرشنانند رائے قتل کیس کو جوڑ کر درج کیا گیا تھا۔ کرشنا نند رائے قتل کیس کے حوالے سے افضال انصاری پر گینگ چارٹ بنایا گیا تھا۔ آج غازی پور کی ایم پی ایم ایل اے عدالت گینگسٹر کیس میں انصاری بھائیوں پر اپنا فیصلہ سنائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: Court Acquitted Mukhtar Ansari قیدی کو مارنے اور جیلر کو دھمکی دینے کے معاملے میں مختار انصاری بری

واضح رہے کہ 29 نومبر 2005 کو محمد آباد کے بھاورکول تھانہ علاقے کی بسانیہ چٹی پر بی جے پی ایم ایل اے کرشنانند رائے سمیت 7 لوگوں کو قتل کر دیا گیا تھا۔ اس قتل کیس میں الزام عائد کیا گیا کہ مختار انصاری اور افضال انصاری مرکزی ملزم ہیں۔ یہ کیس سی بی آئی کورٹ میں چل رہا تھا۔ دونوں بھائی مختار انصاری اور افضال انصاری کو سی بی آئی عدالت نے بری کر دیا۔ رکن پارلیمان افضال انصاری اور مختار انصاری کے خلاف 2007 میں گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ یکم اپریل کو اس کیس کے دلائل مکمل ہوئے۔ عدالت کے فیصلے کو لے کر سیاست گرم ہے۔ سیاسی حلقوں میں یہ چرچا ہے کہ اس فیصلے کا پورا اثر لوک سبھا انتخابات 2024 پر پڑے گا۔ اگر عدالت افضال انصاری کو مجرم قرار دیتی ہے تو ان کی لوک سبھا کی رکنیت ختم ہو جائے گی۔

غازی پور: غازی پور کے بی ایس پی رکن پارلیمان افضال انصاری اور ان کے بھائی مختار انصاری کے خلاف گینگسٹر کیس میں عدالت کا فیصلہ اب 29 اپریل کو سنایا جائے گا۔ اس 16 سال پرانے کیس کی سنوائی کے بعد ایڈیشنل سیشن جج / IVایم پی ایم ایل اے کورٹ نے فیصلے کے لیے 15 اپریل کی تاریخ مقرر کی تھی۔ واضح رہے کہ محمد آباد پولیس نے 22 نومبر 2007 کو افضال انصاری اور مختار انصاری کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ مختار انصاری کے خلاف ایک اور گینگسٹر کیس ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں چل رہا ہے۔ یہ مقدمہ چندولی میں 1996 کے کوئلہ تاجر نند کشور رنگٹا کے اغوا اور قتل کیس اور کرشنانند رائے قتل کیس کو جوڑ کر درج کیا گیا تھا۔ کرشنا نند رائے قتل کیس کے حوالے سے افضال انصاری پر گینگ چارٹ بنایا گیا تھا۔ آج غازی پور کی ایم پی ایم ایل اے عدالت گینگسٹر کیس میں انصاری بھائیوں پر اپنا فیصلہ سنائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: Court Acquitted Mukhtar Ansari قیدی کو مارنے اور جیلر کو دھمکی دینے کے معاملے میں مختار انصاری بری

واضح رہے کہ 29 نومبر 2005 کو محمد آباد کے بھاورکول تھانہ علاقے کی بسانیہ چٹی پر بی جے پی ایم ایل اے کرشنانند رائے سمیت 7 لوگوں کو قتل کر دیا گیا تھا۔ اس قتل کیس میں الزام عائد کیا گیا کہ مختار انصاری اور افضال انصاری مرکزی ملزم ہیں۔ یہ کیس سی بی آئی کورٹ میں چل رہا تھا۔ دونوں بھائی مختار انصاری اور افضال انصاری کو سی بی آئی عدالت نے بری کر دیا۔ رکن پارلیمان افضال انصاری اور مختار انصاری کے خلاف 2007 میں گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ یکم اپریل کو اس کیس کے دلائل مکمل ہوئے۔ عدالت کے فیصلے کو لے کر سیاست گرم ہے۔ سیاسی حلقوں میں یہ چرچا ہے کہ اس فیصلے کا پورا اثر لوک سبھا انتخابات 2024 پر پڑے گا۔ اگر عدالت افضال انصاری کو مجرم قرار دیتی ہے تو ان کی لوک سبھا کی رکنیت ختم ہو جائے گی۔

Last Updated : Apr 15, 2023, 1:50 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.