حیدرآباد: محبوبیہ کالج کے قیام کے لیے آنجہانی سابق وزیر سروجنی نائیڈو نے میر محبوب علی خاں بہادر سے اپیل کی تھی۔ اس کالج سے شہر حیدرآباد کی مشہور و معروف شخصیات نے تعلیم حاصل کی ہے۔ محبوبیہ کالج میں اب بھی تعلیمی نظام جاری ہے۔ قدیم عمارت کے بیرون حصہ میں ایک نئی عمارت بھی تعمیر کی گئی ہے۔
تنظیم انٹیک کی صدر و تاریخ داں انو رادھاریڈی نے کہا کہ محبوبیہ کالج ایک تاریخی عمارت ہے، اس کا تحفظ بے حد ضروری ہے۔ محبوبیہ کالج کی بلڈنگ ابھی بہت مضبوط ہے۔ اگر اس کی صحیح دیکھ بھال کی جائے تو یہ بلڈنگ کئی برسوں تک استعمال کی جاسکتی ہے۔
آصف جاہی سلطنت میں حیدرآباد میں بے شمار عمارتیں تعمیر کی گئیں جس میں عثمانیہ یونیورسٹی، نظامیہ کالج، مدرسہ اصفیا، محبوبیہ کالج، نظامیہ پی جی کالج، سٹی کالج ، عثمان میڈیکل کالج، اس کے علاوہ دواخانہ عثمانیہ، ہائی کورٹ، اور دیگر کئی عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں جس سے آج بھی عوام استفادہ کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Asaduddin Owaisi on Modi:'مودی حکومت گولوالکر اور ساورکر کے نظریات پرعمل پیرا'