ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی میں بدھ کے روز بھارتیہ کسان یونین (ٹکیت) کی جانب سے کسان مہا پنچایت کا اہتمام کیا گیا۔ مہا پنچایت میں کثیر تعداد میں کسانوں نے شرکت کی۔ اس دوران نئے زرعی قوانین کے خلاف جاری کسانوں کی تحریک کو بھارتیہ کسان یونین کے صدر نریش ٹکیت نے جہاد قرار دیا اور کسانوں سے اس لڑائی میں شامل ہونے کی اپیل کی۔
بارہ بنکی کے ہرکھ بلاک میں ہوئی اس مہا پنچایت سے خطاب کرتے ہوئے نریش ٹکیت نے کہا کہ یہ تحریک جہاد سے کم نہیں ہے۔ کوئی بھی کسان اپنی ذمین گوانا نہیں چاہتا ہے۔
انہوں نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا کہ کسانوں کی ذمین پر ان کی نگاہ درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوگئے تو آپ کو نوکری بھی نہیں ملے گی۔
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ یہ تمام زرعی قوانین سیاح قوانین ہیں، ان میں سفید کچھ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے تمام کسانوں سے اپیل کی کہ وہ کسانوں کی تحریک میں شامل ہوں اور دہلی پہونچے۔
انہوں اس موقع پر وزیراعظم کی بڑھی ہوئی داڑھی پر بھی طنز کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے یہ داڑھی بنگال انتخابات کے پیش نظر رکھی ہے تاکہ وہ روندر ناتھ ٹیگور کی طرح نظر آئیں۔
یہ بھی پڑھیں: دہلی فسادات: ایک برس بعد بھی مظلومین انصاف و معاوضہ سے محروم
دہلی کی سرحد غازی پور میں جاری احتجاج کے دوران بارہ بنکی میں ہوئی اس کسان مہا پنچایت کے متعدد مطلب نکالے جا رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق کھیتوں میں کام بڑھنے کی وجہ سے وہاں کسانوں کی تعداد کم ہو رہی ہے۔ اس لئے پوروانچل میں ایسی مہا پنچایتوں کا اہتمام کر کے کسانوں کو احتجاج میں شامل کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔