لکھنو: آج خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی کی انتظامیہ بلڈنگ میں تقریب تقسیم اسناد سے قبل میڈیا کے لوگوں سے بات کرتے ہوئے یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے یونیورسٹی کی کامیابیوں اور مستقبل کے لائحہ عمل کے بارے میں بتایا کہ 1100 سے زائد طلبا و طالبات کو ڈگری سے نوازا جائے گا جبکہ 132 طلبا و طالبات کو نمایاں کامیابی حاصل کرنے پر گولڈ مڈل و سلور مڈل سے نوازا جائے گا۔ اس موقع پر مہمان خصوصی کے طور پہ اتر پردیش کے گورنر آنندی بین پٹیل شرکت کریں گی جبکہ مہمان اعزازی کے طور پر کیرلا کے گورنر عارف محمد خان شرکت کریں گے اور اپنے ہاتھ سے طلبا و طالبات کو مڈل اور سرٹیفیکیٹ و ڈگری سے نوازیں گے.
یونیورسٹی نے موجودہ سیشن میں سیلف فنانس سکیم کے تحت مختلف ہنر مندی پر مبنی کورسز شروع کیے ہیں، جن میں ایل بی بی،بی اے ایل ایل بی،بی فارما اور ڈی فارما کے ساتھ ساتھ دیگر پروفیشنل کورسز بھی شامل ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ یونیورسٹی نے تمام طلباء کو چِپ اور پِن کے ساتھ اے ٹی ایم-کم-ڈیبٹ کارڈ فراہم کیے ہیں، اور NEFT-2020 کے ذریعے کیش لیس لین دین کی سہولت متعارف کرائی جا رہی ہے۔اور ان تمام اساتذہ کو بی زمرہ میں ترقی دی گئی ہے۔باہمی تعاون کے ساتھ سیکھنے اور وسائل کے اشتراک کو فروغ دینے کے لیے، اس سیشن میں کل 28 ایم او یوز پر دستخط کیے گئے ہیں۔سوامی وویکانند یوتھ امپاورمنٹ اسکیم کے تحت 1200 سے زیادہ ٹیبلیٹ اور اسمارٹ فون تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ جدید ترین سہولیات سے آراستہ ایک جدید کمپیوٹر سنٹر قیام کیا گیا ہےجس کا افتتاح چانسلر تقریب کے دوران کریں گی اس کے ساتھ ہی رام پرساد بسمل لائبریری کی عمارت کی تین منزلوں کا افتتاح بھی کریں گی۔
انھوں نے یہ کہا کہ متبادل توانائی کے استعمال کو فروغ دینے کے لیےلائبریری کی عمارت کی چھت پر 150 کلو واٹ صلاحیت کا سولر پاور پلانٹ نصب کیا جا رہا ہے، جس کا سنگ بنیاد بھی چانسلر کے ہاتھوں رکھا جائے گا۔اسی کے ساتھ نیشنل اسسمنٹ اینڈ ایکریڈیٹیشن کونسل (NAAC) کے تحت یونیورسٹی میں کھلا آسمان آڈیٹوریم قائم کیا گیا ہے۔یونیورسٹی کے نام میں تبدیلی کے بعدیونیورسٹی کا ترانہ ترتیب دیا گیا ہے اور اسے موسیقی پر سیٹ کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی نے بنگالی، ہندی، راجستھانی، کماؤنی، ہریانوی، گجراتی، گڑھوالی، اور چھتیس گڑھی جیسی مقبول زبانوں کے 256 لوک گیتوں پر مشتمل ایک کتاب بھارتیہ پردیسک لوک گیت کے نام سے ایک مجموعہ بھی شائع کیاہےجس ورونمائی تقریب کے دوران ہوگا۔ انھوں نے بھی کہا کہ یونیورسٹی کو سنٹر آف ایکسیلنس پروجیکٹ اور 12 ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ پروجیکٹس کے تحت 4147500 روپیے کی گرانٹ ملی ہےجس کے ذریعے سے تحقیق کی نئی راہ ہموار کیا جاسکتا ہے۔
وائس چانسلر نے یہ بھی کہا کہ تعلیمی سیشن کے دوران یونیورسٹی کے اساتذہ کی ۲۰ کتابیں شائع ہوئیں اور اس کے علاوہ بہت سے مقالات اور مضامین بھی شائع ہوئےہیں۔یونیورسٹی کی فیکلٹی نے اس سیشن میں کل 16 قومی اور بین الاقوامی پیٹنٹ حاصل کیے ہیں۔ یونیورسٹی کے بائیو ٹیکنالوجی کے طلباء نے 2 قومی پیٹنٹ حاصل کیے ہیں۔ یونیورسٹی کے پلیسمنٹ سیل نے طالب علموں کوآئی بی ایم،بائی جوز،انڈیا مارٹ،پے ٹی ایم،فائننس ان،اور شری رام وغیرہ جیسی نامور کمپنیوں میں یونیورسٹی کے کل 107 طلباء کو ملازمت دی ہے۔کامرس اور بزنس مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے 38 طلباء Bajaj FinServ بینکنگ اور انشورنس پروگرام کے تحت مالیاتی انتظام اور شمولیت کی تربیت سے گزر رہے ہیں۔ بی ٹیک کے7 طلباء کو بلیو بک کمپنی نے انٹرن شپ کے مواقع فراہم کیے ہیں، بشمول لیپ ٹاپ اور دیگر سہولیات۔یونیورسٹی کا ایک این سی سی کیڈٹ ہونے والے یوم جمہوریہ کی پریڈ میں حصہ لے گا۔
یو جی سی کی ہدایات کے مطابق یونیورسٹی میں لوک پال کی تقرری کی گئی ہے۔اس سیشن کے دوران اساتذہ نے ٹی بی کے 9 مریضوں کو گود لیا اور ان کو غذائیت فراہم کی، اور 4 دیگر خواتین ٹی بی کے مریضوں کے لیے صحت اور غذائیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔یونیورسٹی کیمپس اور آس پاس کے علاقوں میں مختلف مہمات چلائی گئی ہیں، جن میں درخت لگانا، ماحولیاتی تحفظ، صفائی مہم، بزرگ مردوں اور عورتوں کے ساتھ ڈائیلاگ پروگرام، ڈی ایڈکشن مہم، تعلیم کے بارے میں آگاہی، روڈ سیفٹی سے متعلق آگاہی وغیرہ شامل ہیںیونیورسٹی نے گرین آڈٹ، انرجی آڈٹ، اور ماحولیاتی آڈٹ کرایا ہے، جس سے کیمپس صاف، آلودگی سے پاک، اور توانائی سے بھرپور ہے۔ بیداری پروگرام، یوگا کیمپ، BMAI چیک اپ کیمپ، خون کا عطیہ کیمپ، ایڈز سے متعلق آگاہی ریلیاں، مفت آنکھوں کے چیک اپ کیمپس، اور آزادی کے امرت مہوتسو سے متعلق مختلف تقریبات کا انعقاد اسٹڈی سینٹر کے ذریعے گود لئے گئے گاؤں میں کیا گیا ہے۔
یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے یہ آئندہ سیشن کے منصوبے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی لکھنؤ میں NAAC میں اعلیٰ ترین گریڈ حاصل کرنے کے لئے کوشش کرنا ہے۔خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی NIRF کی ٹاپ رینکنگ میں۔یونیورسٹی QS درجہ بندی میں شامل ہوگی۔خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی میں نئی تعلیمی تقرریاں کی جائیں۔خواجہ معین الدین چشتی زبان کے تمام کورسز کو صنعتی بنیادوں پر اپ گریڈ کرنا۔لینگویج یونیورسٹی لکھنؤ میں کمیونٹی کی شرکت کو فروغ دینا۔لینگویج یونیورسٹی لکھنؤ کے ذریعے گود لیے گئے قریبی گاؤں کو مختلف سرگرمیوں کے ذریعے جوڑنے کے لیے مزید پہل کرنا۔