کانپور: اترپردیش کے ضلع کانپور سے سیسہ مؤ ودھان سبھا سیٹ سے چار دفعہ رہ چکے ایم ایل اے عرفان سولنکی ریاستی حکومت کے نشانے پر ہیں۔ ایم ایل اے عرفان سولنکی پر ایک کے بعد ایک کئی مقدمات درج کر کیے گئے ہیں۔ پولیس نے ان کے اوپر لینڈ مافیا ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان سے وابستہ تمام اثر رسوخ والے افراد کو زمینوں کا کام کرنے والا ایک گروہ قرار دیا ہے اور عرفان سولنکی کو اس گروہ کا سربراہ بتاتے ہوئے ان پر گینگسٹر کی دفعہ لگا دی۔ کانپور، یوپی پولیس نے آج سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے عرفان سولنکی کی تقریباً 20 کروڑ کی جائیداد ضبط کر لیا۔ کانپور پولیس نے جائیداد کو قرق کرنے کی کارروائی کرتے ہوئے عرفان کے دو قریبی دوستوں پر گینگسٹر ایکٹ بھی لگا دیا ہے۔
پولیس نے اس مبینہ گروہ کے ایک بلڈر شوکت پہلوان کی تین بلڈنگوں کو سیز کر دیا جس کی کی قیمت بازار میں بیس کروڑ سے زیادہ ہے۔ چودہ -اے کے تحت عرفان سولنکی اور ان کے بھائی رضوان سولنکی کے چار پلاٹ ضبط کر لیے گئے ہیں۔ پلاٹ ضبط کرنے سے پہلے پولیس نے وہاں ڈگی بجوا کر منادی کروائی۔ اس کے بعد زمین ضبط کرنے کی کارروائی انجام دی۔ عرفان سولنکی اور ان سے جڑے لوگوں کی جائیداد کو جس طرح سے ضبط کیا جا رہا ہے، اس سے اندازہ لگایا جارہا ہے کہ ان کی ودھان سبھا کی ممبر شپ بھی ختم کی جاسکتی ہے۔