کانپور: اترپردیش کے کانپور سے سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی عرفان سولنکی کی 30 کروڑ روپے کی جائیداد ضبط کر لی گئی ہے۔ پولیس کا الزام ہے کہ انہوں نے مبینہ طور پر کانپور کے ہسٹری شیٹرز کے ساتھ مل کر زمینوں کا غیر قانونی کاروبار کیا۔ اس کے بعد غلط طریقے سے حاصل کی گئی زمینوں پر اپارٹمنٹ بنا کر لوگوں کو بیچا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق رکن اسمبلی پر اور بھی کئی الزامات ہیں۔ ان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے زمین خالی کرانے کے لئے ایک خاتون کی جھونپڑی میں مبینہ طور پر آگ لگا دی تھی۔ جھونپڑی میں آگ لگانے کے کے معاملے میں پولیس نے رکن اسمبلی کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے پورے معاملے میں رکن اسمبلی اور ان کے ساتھیوں کو قصوروار قرار دیا تھا اور ان کے خلاف کارروائی شروع کی۔ پولیس نے معاملے کی تحقیق کرتے ہوئے عرفان سولنکی اور ان کے بھائی رضوان سولنکی کو گرفتار کر لیا تھا۔ پولیس نے اسی معاملے میں رکن اسمبلی کے ساتھ زمین کا کاروبار کرنے والے لوگوں کو بھی گرفتار کیا۔
یہ بھی پڑھیں:Former Councilor Mannu Rahman مبینہ بنگلہ دیشی شہری کو بھارتی بتانے پر سابق کونسلر منو رحمان گرفتار
پولیس نے شہر میں ان ملزمین کے ذریعہ بنائی گئی کئی عمارتوں کی نشاندہی کی ہے۔ پولیس اب ان عمارتوں کو ضبط کرنے کا کام کر رہی ہے۔ اسی سلسلے میں پولیس نے کانپور کے جاج مئو علاقہ میں واقع حلال کمپاونڈ میں تین اپارٹمنٹز کو سیل کر دیا ہے۔ ابھی تک ایک فلیٹ کا مالک اپنی رجسٹری دکھا سکا ہے جس کو چھوڑ کر تمام فلیٹ سیل کردییے گئے ہیں۔