کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کے پیش نظر، ملک بھر میں لاک ڈاؤن کیا گیا ہے۔ ایسی نازک صورتحال میں، روڈ ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز کے وزیر نتن گڈکری نے ہنگامی خدمات کے کام کو آسان بنانے کے لئے، ملک میں قومی شاہراہوں پر عارضی طور پر ٹول کی وصولی پر پابندی لگا دی۔
گڈکری نے کہا کہ ملک کے تمام ٹول پلازوں پر ٹول وصولی مکمل طور پر بند کردی جانی چاہئے۔ اس فیصلے سے ہنگامی خدمات میں مصروف افراد کے وقت کی بچت ہوگی، دوسری طرف، ٹول پلازوں پر کام کرنے والے ملازمین بھی کورونا انفیکشن سے محفوظ رہیں گے۔ تاہم، ٹول پلازوں پر سڑکوں کی بحالی اور ہنگامی وسائل کی دستیابی معمول کے مطابق جاری رہے گی۔
لیکن ان کے آرڈر کو نظر انداز کر کے اس میں بھی گنجائش پیدا کرکے یمنا ایکسپریس وے کے جیور ٹول پلازہ پر کھلے عام ٹول ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔ جب ان کو بتایا گیا کہ گڈکری نے تمام ٹول پلازہ پر ٹیکس لینے پر پابندی عائد کر دی ہے تو پھر آپ ٹیکس کیسے لے سکتے ہو، ان کا کہنا تھا کہ ہمیں نہیں پتہ،ہمارے سینئر سے بات کیجئے۔
سینیئر آفیسر کا دوسرا ہی منطق تھا۔ اس کا کہنا ہے کہ گڈکری کے حکم کا اطلاق قومی شاہراہوں پر ہوتا ہے۔ یمنا ایکسپریس وے پر نہیں اور ہمارے پاس اس کا کوئی آرڈر بھی نہیں آیا ہے کہ ہم یمنا ایکسپریس وے ٹول پلازہ پر ٹیکس وصول نہ کریں۔
ان کا صاف اشارہ تھا کہ جو چا ہے کر لو ہم اپنا کام جاری رکھیں گے۔ ملک میں ہیجانی کیفیت ہے افراتفری کا ماحول ہے، لوگ کھانے پینے کی کمی سے گزر رہے ہیں اور ایسے موقع کا بھی استعمال ایکپریس وے اتھارٹی اپنے مفاد میں کر رہی ہے۔
وزیر روڈ ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز نتن گڈکری کے ٹول نہ لینے کے فیصلے سے ہنگامی خدمات میں مصروف لوگوں کو فائدہ ہوگا اور وہ تھوڑے ہی عرصے میں رکے بغیر آسانی سے خدمات انجام دے سکیں گے۔ لیکن یمنا ایکسپریس وے ٹول پلازہ انتظامیہ کا یہ اقدام یقینی طور پر قابل مذمت ہے کہ اس ہنگامی اور اضطرابی کیفیت میں بھی وہ لوگوں کو لوٹنے میں مصروف ہیں۔