جونپور میں داروغہ پر تعزیہ توڑنے کے الزام کے بعد علاقے کے اقلیتی طبقے میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
لوگوں نے داروغہ پر کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کوتوالی میں احتجاج کیا۔ اس کے بعد دیر رات موقع پر پہنچے ایس ڈی ایم اور سی او نے لوگوں کو سمجھا کر معاملے کو پُرامن کیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ جمعہ کی دیر رات جونپور کے شاہ گنج کے بھادی خاص علاقے میں تعزیہ بنانے والے سبن خان نے بتایا کہ کوتوالی نے ان کے گھر میں رکھے ہوئے تعزیہ کو پھاڑ ڈالا اور گھر والوں کے ساتھ بدتمیزی کی۔ اس کے بعد ایک کمرے میں پھٹی ہوئی تعزیہ رکھنے کے بعد تالا لگا کر چابی اپنے ساتھ لے گئے۔
اس بات کی معلومات ملنے کے بعد سینکڑوں لوگ شاہ گنج کوتوالی پہنچ کر تھانے کا گھیراؤ کر کے احتجاج شروع کر دیا۔ احتجاج کرنے والوں میں بڑی تعداد میں خواتین شامل تھیں۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایس ڈی ایم اور سی او بھی موقع پر پہنچے اور کسی طرح سے لوگوں کو سمجھا کر احتجاج ختم کرایا۔ افسران کی جانب سے قصوروار داروغہ کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی ملنے کے بعد مظاہرین واپس لوٹ گئے۔
تفصیلات کے مطابق دیر رات تک کوتوالی کے احاطے میں لوگوں کا احتجاج جاری رہا۔ قصورواروں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی ملنے کے بعد کسی طرح لوگوں کا غصہ کم ہوا۔
اس تعلق سے اے ڈی جی سٹی ڈاکٹر سنجے کمار نے بتایا کہ امن کمیٹی کی میٹنگ میں یہ کہا گیا تھا کہ کوئی بھی تعزیہ نہیں بنائے گا لیکن پھر بھی ایسا کیا جا رہا ہے۔