ETV Bharat / state

Jamiat Ulema Hind 'ملک میں یکساں سول کوڈ نافذ کرنا ممکن نہیں'

مظفر نگر میں جمعیت علمائے ہند کے ریاستی سیکرٹری ذاکر حسین نے یو سی سی یکساں سول کوڈ کو لے کر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں مختلف مذاہب کے لوگ رہتے ہیں اور مختلف زبانیں بولی جاتی ہے اس بنیاد پر یکساں سول کوڈ کو نافذ کرنا ناممکن ہے۔

یکسا سول کوڈ پر حکومت دوبارہ سے غور و فکر کرے جمعیت علمائے ہند
یکسا سول کوڈ پر حکومت دوبارہ سے غور و فکر کرے جمعیت علمائے ہند
author img

By

Published : Jul 8, 2023, 1:39 PM IST

یکسا سول کوڈ پر حکومت دوبارہ سے غور و فکر کرے جمعیت علمائے ہند

مظفر نگر:ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر میں جمعیت علمائے ہند کے ریاستی سیکرٹری ذاکر حسین نے یو سی سی یکساں سول کوڈ کو لے کر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اس ملک میں مختلف ثقافت ،مختلف زبانیں ہیں۔ آپ ہر سو سے ڈیڑھ سو کلومیٹر کے بعد تبدیلی پائیں گے تو اپ کس طریقے سے یکساں سول کوڈ کو لاگو کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ یہ سمجھ سے پرے کی بات ہے۔ آپ پہاڑوں پر جائیں گے تو وہاں کا کلچر الگ ہے۔ اپ پنجاب جائیں گے وہاں کا کلچر الگ ہے ۔یہاں تک دیوی دیوتاؤ کے پوجنے کا طریقہ بھی الگ الگ ہے۔اسی کے اعتبار سے کلچر ہے۔ یہ مسئلہ صرف ایک کمیونٹی کا نہیں ہے یہ تو ملک میں جتنے طبقات ہیں ان کے لیے ایک مسئلہ ہے اور یہ اگے جا کر بڑی پریشانی بنے گا تو اچھا یہ ہوگا کہ اس پر حکومت دوبارہ سے غور و فکر کرے۔

ذاکر حسین کے مطابق اس قانون کو لے کر مسلمانوں کو کوئی ڈر نہیں ہے اور یہ صرف مسلمانوں کا مسئلہ نہیں ہے یہ کہہ دینا کہ مسلمانوں میں اس کو لے کر ڈر ہے ایسا نہیں ہے یہ صرف سیاسی ایجنڈا ہے کیونکہ 2024 انتخابات نزدیک ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Maharashtra Minority Commission مہاراشٹر اقلیتی کمیشن کے سابق چئیرمین کا ندوۃ العلوم کا دورہ

ان کا کہنا ہے کہ ہمارا ائین پوری طریقے سے اجازت دیتا ہے۔ اس بات کی ہم اپنے کلچر مذہب کے اعتبار سے اپنی زندگی گزاریں۔ ان سب خوبصورتی کو ختم کر کے ایک جگہ باندھنا یہ کون اچھا سمجھ سکتا ہے۔

یکسا سول کوڈ پر حکومت دوبارہ سے غور و فکر کرے جمعیت علمائے ہند

مظفر نگر:ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر میں جمعیت علمائے ہند کے ریاستی سیکرٹری ذاکر حسین نے یو سی سی یکساں سول کوڈ کو لے کر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اس ملک میں مختلف ثقافت ،مختلف زبانیں ہیں۔ آپ ہر سو سے ڈیڑھ سو کلومیٹر کے بعد تبدیلی پائیں گے تو اپ کس طریقے سے یکساں سول کوڈ کو لاگو کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ یہ سمجھ سے پرے کی بات ہے۔ آپ پہاڑوں پر جائیں گے تو وہاں کا کلچر الگ ہے۔ اپ پنجاب جائیں گے وہاں کا کلچر الگ ہے ۔یہاں تک دیوی دیوتاؤ کے پوجنے کا طریقہ بھی الگ الگ ہے۔اسی کے اعتبار سے کلچر ہے۔ یہ مسئلہ صرف ایک کمیونٹی کا نہیں ہے یہ تو ملک میں جتنے طبقات ہیں ان کے لیے ایک مسئلہ ہے اور یہ اگے جا کر بڑی پریشانی بنے گا تو اچھا یہ ہوگا کہ اس پر حکومت دوبارہ سے غور و فکر کرے۔

ذاکر حسین کے مطابق اس قانون کو لے کر مسلمانوں کو کوئی ڈر نہیں ہے اور یہ صرف مسلمانوں کا مسئلہ نہیں ہے یہ کہہ دینا کہ مسلمانوں میں اس کو لے کر ڈر ہے ایسا نہیں ہے یہ صرف سیاسی ایجنڈا ہے کیونکہ 2024 انتخابات نزدیک ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Maharashtra Minority Commission مہاراشٹر اقلیتی کمیشن کے سابق چئیرمین کا ندوۃ العلوم کا دورہ

ان کا کہنا ہے کہ ہمارا ائین پوری طریقے سے اجازت دیتا ہے۔ اس بات کی ہم اپنے کلچر مذہب کے اعتبار سے اپنی زندگی گزاریں۔ ان سب خوبصورتی کو ختم کر کے ایک جگہ باندھنا یہ کون اچھا سمجھ سکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.