اِسی کے مدنظر جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر اور دارالعلوم کے سینئر استاذ مولانا ارشد مدنی نے ملک کے تمام مسلمانوں سے جمعہ کی نماز اپنے گھروں میں ادا کرنے اور اگر جماعت نہ ہوسکے تو گھر پر ہی ظہر کی نماز پڑھنے کی اپیل کی ہے۔
آج اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ یہ مرض پوری دنیا کے لیے ایک آفت بن چکا ہے اس کی روک تھام بے حد ضروری ہے۔ لوگوں کے جمع ہونے سے اس کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ جاتاہے، اس لئے بہتر یہی ہے کہ کچھ روز کے لیے مسلمان مساجد میں بھی جمع ہونے سے پرہیز کریں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ مساجد کو بند کردیا جائے۔
مولانا نے کہا کہ مساجد میں اذان بھی دی جائے اور جماعت بھی ہو لیکن اس جماعت میں صرف امام اور مؤذن کے علاوہ ایک دو مسجد کے خادم شامل ہوں باقی سب لوگ اپنے گھروں میں نماز ادا کریں، پانچوں نمازوں کے ساتھ ساتھ جمعہ کی نماز کے لیے بھی یہی حکم ہے، دارالعلوم کا فتوی بھی یہی کہتا ہے۔
مولانا نے صاف الفاظ میں کہا کہ اگر مسلمان حکومت اور انتظامیہ کے احکامات پر عمل نہیں کرے گا اور ضد کرے گا اور وہ نماز مساجد میں ہی پڑھے گا تو ایسی صورت میں مرض کو پھیلنے سے روکنے کے لیے انتظامیہ مساجد میں تالے بھی لگاسکتی ہے پھر نہ اذان ہوسکے گی اور نہ ہی جماعت جو ہماری بہت بڑی غلطی ہوگی۔
مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ جب پورا ملک لاک ڈاؤن ہے تو ہمیں بھی اس مرض کے خاتمے تک مسجدوں میں جانے سے احتیاط برتنی چاہیے۔ انشاء اللہ جب بیماری دور ہوجائے گی تو پھر باقاعدہ مسجدوں میں جماعتیں ہوں گی۔