میرٹھ: ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح اترپردیش کے میڑتھ سمیت مسلم اکثریتی اضلاع میں بابری مسجد کی 31 ویں یوم شہادت کے موقع پر مختکف احتجاجی تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔
جمیعت علماء ہند کی جانب سے بابری مسجد کی شہادت کی برسی کے موقع پر یوم دعا کا اہتمام کیا گیا۔ملک میں دوسری اور عبادت گاہوں پر کی حفاظت کی دعاوں کا اہتمام کیا گیا۔ وہیں میرٹھ میں ہی انڈین یونین مسلم لیگ کی جانب سے ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں بابری َمسجد کی شہادت کے موقع پر اس دن کو یوم یادگار کے طور پر منایا گیا۔ مسلمانوں سے خاص کر سیکولر عوام کو دعوت دیتے ہوئے کہا گیا کہ ان کو اپنی سیاسی جماعت کو مضبوط بنانے کے ساتھ ہی ملک میں منافرت کا ماحول پیدا کرنے کے لیے فرقہ پرست طاقتیں نئے شوشہ چھوڑ تی رہتی ہے تاکہ ملک کا ماحول خراب کیا جا سکے۔ خاص کر یوپی میں بنارس میں گیان واپی مسجد اور متھرا کی شاہی عید گاہ کو لیکر کیے جا رہے دعویٰ بھی اسی کی ایک کڑی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بابری مسجد کی شہادت کے موقع پر مینارہ مسجد کے پاس اذان کا اہتمام
جمیعت علماء ہند کی میرٹھ اکائی کے صدر کا کہنا ہے کہ بابری مسجد پر عدالت عظمیٰ کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں لیکن بابری مسجد کی شہادت کو بھی بھلایا نہیں جا سکتا ہے اس کے علاوہ اب ملک میں دوسری عبادت گاہوں پر بھی غلط نظر رکھی جا رہی جس کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جا سکتا۔