جمعیت علمائے ہند (محمود مدنی) نے اعلان کیا ہے کہ ریاست میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران ہوئے تشدد میں چاہے کسی بھی مذہب و فرقہ کے افراد کو پولیس نے گرفتار کیا ہو ان سبھی کے مقدمات کا خرچ جمعیت علمائے ہند برداشت کرے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعیت علمائے ہند ایک سماجی تنظیم ہے جو ملک بھر میں جہاں پر بھی کسی بھی افراد پر ظلم و زیادتی ہوتی ہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہو اس کے لیے کام کرتی ہے، یہ تنظیم صرف مسلمانوں کے لیے ہی نہیں بلکہ بھارت کے تمام مذاہب کے افراد کے لیے کام کرتی ہے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ موجودہ حالات کے پیش نظر پورے ملک بھر میں شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت ہورہی ہے اور پولیس بے قصوروں کو گرفتار کررہی ہے تو ایسے میں جمعیت علمائے ہند یہ اعلان کرتی ہے کہ جو لوگ بے گناہ ہیں جمعیت علمائے ہند انھیں قانونی طورپر ان کی مدد کرے گی۔