میرٹھ میں آج جمیعت علماء کی جانب سے وسیم رضوی کے خلاف ایک میمورنڈم صدر جمہوریہ اور وزیراعظم کے نام پیش کرتے ہوئے ان پر غیر قانونی سرگرمیوں سے متعلق قانون یعنی یو اے پی اے ایکٹ لگانے کا مطالبہ کیا گیا۔
میرٹھ میں جمیعت علماء ہند کے ایک وفد نے آج میرٹھ کے ڈی ایم کو ایک میمورنڈم پیش کر کے کہا کہ مرکزی حکومت سے خوشنودی حاصل کرنے کے لیے وسیم رضوی اس طرح کی حرکت کر رہا ہے۔
وہ ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
جمیعت کے اراکین کا کہنا ہے اگر حکومت وسیم رضوی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی ہے تو اس کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔
قرآن کریم میں 26 آیتوں کو ہٹانے کے بیان پر وسیم رضوی کے خلاف ملک ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے مسلمانوں میں ناراضگی دیکھی جا رہی ہے۔
اب دیکھنا ہو گا کہ مرکزی حکومت وسیم رضوی کے خلاف کیا اقدامات کرتی ہے تاکہ مسلم سماج کے لوگوں کے غصے کو کم کیا جا سکے ۔