ETV Bharat / state

Jamaat Ulema E Hind جمعیت العلماء ہند نے سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کیا

اتراکھنڈ کے ضلع نینی تال کے ہلدوانی میں بنبھول پورہ علاقے میں ریلوے تجاوزات کے نام پر ہزاروں گھروں کی انہدامی کارروائی پر سپریم کورٹ نے روک لگا دی ہے جس کے بعد جمعیت العلما نے کورٹ کا شکریہ ادا کیا۔ اس کیس کی اگلی سماعت 7 فروری کو ہوگی۔Jamaat Ulema E Hind Moradabad

جمعیت علماء ہند نے سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کیا
جمعیت علماء ہند نے سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کیا
author img

By

Published : Jan 7, 2023, 7:04 PM IST

جمعیت علماء ہند نے سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کیا

مرادآباد: جمعیت العلما ہند اترپردیش کے قانونی مشیر کعب رشید نے لال باغ شاہی مدرسہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم ہلدوانی معاملے میں انہدامی کارروائی پر روک لگانے پر سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ پورے ملک نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ Jamaat Ulema Welcome Supreme Court on Haldwani Demolition Case

انہوں نے کہاکہ ریلوے تجاوزات کیس کی سماعت کے دوران اتراکھنڈ حکومت اور ریلوے سے پوچھا گیا ہے کہ 7 دنوں کے نوٹس کی بنیاد پر وہاں پر 100 سال سے رہنے والے لوگوں کو ہٹایا جائے اور مکانات گرائے جائیں، کیا یہ درست ہے؟ سپریم کورٹ کے اس سوال کے بعد اتراکھنڈ حکومت اور ریلوے کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔

ان کاکہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے مزید سوال کیا کہ کیا ہم اس کا عملی حل تلاش نہیں کر سکتے، یہ نہیں کہا جا سکتا کہ تمام زمین ریلوے کی ہے۔ اس پر غور فکر کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Haldwani Demolition Case ہلدوانی انہدامی کارروائی پر سپریم کورٹ کی ہدایت کا اے ایم یو طلباء نے خیر مقدم کیا

جمعیت العلمائے ہند اترپردیش کے قانونی مشیر کے رشید کے مطابق سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کو بھی نوٹس بھیجا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ریلوے کو بھی نوٹس بھیج کر کہا ہے کہ جلد ہی اس کا حل نکالا جائے۔ ہم نے وہاں جا کر دیکھا کہ 4000 گھروں میں سے صرف 200 جھونپڑیاں ہیں باقی سب پکے مکانات ہیں۔ گھر اور عمارتیں بننے کے بعد تمام لوگوں کو کیسے بے گھر کیا جا سکتا ہے۔

جمعیت علماء ہند نے سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کیا

مرادآباد: جمعیت العلما ہند اترپردیش کے قانونی مشیر کعب رشید نے لال باغ شاہی مدرسہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم ہلدوانی معاملے میں انہدامی کارروائی پر روک لگانے پر سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ پورے ملک نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ Jamaat Ulema Welcome Supreme Court on Haldwani Demolition Case

انہوں نے کہاکہ ریلوے تجاوزات کیس کی سماعت کے دوران اتراکھنڈ حکومت اور ریلوے سے پوچھا گیا ہے کہ 7 دنوں کے نوٹس کی بنیاد پر وہاں پر 100 سال سے رہنے والے لوگوں کو ہٹایا جائے اور مکانات گرائے جائیں، کیا یہ درست ہے؟ سپریم کورٹ کے اس سوال کے بعد اتراکھنڈ حکومت اور ریلوے کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔

ان کاکہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے مزید سوال کیا کہ کیا ہم اس کا عملی حل تلاش نہیں کر سکتے، یہ نہیں کہا جا سکتا کہ تمام زمین ریلوے کی ہے۔ اس پر غور فکر کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Haldwani Demolition Case ہلدوانی انہدامی کارروائی پر سپریم کورٹ کی ہدایت کا اے ایم یو طلباء نے خیر مقدم کیا

جمعیت العلمائے ہند اترپردیش کے قانونی مشیر کے رشید کے مطابق سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کو بھی نوٹس بھیجا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ریلوے کو بھی نوٹس بھیج کر کہا ہے کہ جلد ہی اس کا حل نکالا جائے۔ ہم نے وہاں جا کر دیکھا کہ 4000 گھروں میں سے صرف 200 جھونپڑیاں ہیں باقی سب پکے مکانات ہیں۔ گھر اور عمارتیں بننے کے بعد تمام لوگوں کو کیسے بے گھر کیا جا سکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.