بھارت و نیپال کے افسران کے درمیان جمعہ کو ہوئی میٹنگ میں بیراج کی مرمت کے لئے سرحد عبور کرنے کے معاملے پر رضا مندی نہیں ہوپائی۔
مرمت کے بغیر نہر میں پانی چھوڑنے سے پانی کو قابو میں کرنے میں دشواری آسکتی ہے۔اور یہ خطرہ بارش کے وقت سیلاب کی شکل میں مزید بڑھ سکتا ہے۔
گنڈک بیراج کے ایگزیکٹو انجینئر محمد جمیل احمد نے جمعہ کو یہاں بتایا کہ بھارت۔نیپال ک انجینئروں اور افسران کی ایک میٹنگ گنڈک بیراج کے 36نمبر فاٹک کے نزدیک نیپال علاقے میں منعقد ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ 24مئی سے مین مغربی گنڈک نہر کے لئے پانچ ہزار کیوسک کے ساتھ ہی بیتیا ڈویژن و سورج پورا پاور ہاوس کے لئے پانی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اس کے لئے نیپالی علاقے میں مرمت کے کام کے لئے مشین اور مزوروں وغیرہ کے آمدورفت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نیپال کے نولپراسی ضلع کے سی ڈی او سے اس معاملے میں کئی بار خط وکتابت کیا گیا تاکہ وقت سے کٹاؤ مخالف کام سمیت دیگر مرمت کام کو پورا کرکے نہروں میں سینچائی کے لئے پانی چھوڑا جاسکے۔
وہیں بیراج کے خستہ حال تین پھاٹکوں کو بدل کر پل کو بھی محفوظ کرنے کا کام کیا جاسکے۔ نیپال کے افسران نے کورونا انفیکشن و سرحد سیل ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے آمدورفت کی اجازت نہیں دی۔