ETV Bharat / state

آئی پی ایس افضل قادری کی خدمات کو ہمیشہ یاد کیا جائے گا - ڈی ایس پی

مرحوم آئی پی ایس افسر سید محمد افضل قادری کے انتقال سے جہاں پولیس محکمہ میں گزشتہ کئی دنوں سے سوگ کی لہر دوڑ رہی ہے۔ وہیں اردو دنیا بھی کافی سوگوار ہے، خانقاہ مارہرہ سے قربت رکھنے والے ڈاکٹر افضل مصباحی نے مرحوم آئی پی ایس افسر کی خصوصیات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم پولیس محکمہ اردو زبان کے تئیں خدمات کے لیے ہمیشہ یاد کیے جائیں گے۔

آئی پی ایس افضل قادری ایک نظیر کے طور پر یاد کیے جائیں گے
آئی پی ایس افضل قادری ایک نظیر کے طور پر یاد کیے جائیں گے
author img

By

Published : Dec 22, 2020, 10:59 AM IST

مرحوم سید محمد افضل نے جس ماحول میں پرورش پائی وہ بے حدپاکیزہ، تعلیم یافتہ اور روحانی تھا، 1954ء میں ایٹہ ضلع کے مارہرہ میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم یہیں حاصل کی۔ مارہرہ مطہرہ سے ہائی اسکول پاس کرکے 1978ء میں اعلیٰ تعلیم کے لیے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا رخ کیا، یہاں سے ایل ایل بی اور ایل ایل ایم کیا۔ 'پولیس اسٹریس' ڈاکٹریٹ کا بہترین مقالہ لکھا۔ 1990ء میں آئی پی ایس کے امتحان میں اردو سبجیکٹ کے ساتھ کامیابی حاصل کی اور مدھیہ پردیش کیڈر میں ریاست کے مختلف علاقوں میں ایس پی، ڈی ایس پی، آئی جی اور اے ڈی جی پی کے عہدوں پر رہ کر قوم کی گراں قدر خدمات انجام دیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں کہا کہ مرحوم اردو سبجیکٹ رکھ کر آئی پی ایس امتحان پاس کرنے والے پہلے سول سرونٹ بنے جبکہ آپ سے قبل آپ ہی کے برادر سید محمد اشرف نے اردو سبجیکٹ سے آئی آر ایس کا امتحان پاس کیا تھا۔ دونوں بھائیوں نے احساس کمتری کا شکار اردو برادری کو پیغام دیا کہ اردو مضمون اختیار کر کے بھی سول سروسز کے امتحانات پاس کیے جا سکتے ہیں۔

سید محمد افضل کا ایک طرۂ امتیاز یہ بھی رہا کہ تیس برس سے زائد عرصہ تک پولیس جیسے محکمہ میں آپ نے اپنے دامن کو داغدار ہونے سے بچائے رکھا اور بالآخر وہ وقت آیا جب صدر جمہوریہ نے آپ کو بے داغ آئی پی ایس افسر کے طور پر خدمات انجام دینے کے عوض ایوارڈ سے نوازا ۔ اس طرح آپ کے ہاتھوں قوم کی یہ خدمت تاریخ کا حصہ بن گئی اور سرکاری محکموں میں کام کرنے والوں کو ایمانداری، دیانتداری اور وفاداری کا پیغام دے گئی۔

انہوں نے کہا کہ آپ نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ اور جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی میں رجسٹرار کے طور پر بھی گراں قدر خدمات انجام دیں۔ اس عہدے پر رہ کر آپ کی خدمات آج بھی لوگوں کے ذہنوں میں محفوظ ہیں۔

مارہروی کی پوری زندگی کھلی کتاب کے مانند تھی، اتنے عظیم منصب پر فائز ہونے کے باوجود آپ نے تعلیم و تعلم سے کبھی ناطہ نہیں توڑا بلکہ ایک طرف وقتاً فوقتاً عظیم دانش گاہوں میں توسیعی خطبات کے توسط سے تدریسی فریضہ انجام دیتے رہے تو دوسری طرف علی گڑھ میں 'البرکات ایجوکیشنل سوسائٹی' قائم کر کے تعلیم کا ایک شہر بسانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

مرحوم سید محمد افضل نے جس ماحول میں پرورش پائی وہ بے حدپاکیزہ، تعلیم یافتہ اور روحانی تھا، 1954ء میں ایٹہ ضلع کے مارہرہ میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم یہیں حاصل کی۔ مارہرہ مطہرہ سے ہائی اسکول پاس کرکے 1978ء میں اعلیٰ تعلیم کے لیے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا رخ کیا، یہاں سے ایل ایل بی اور ایل ایل ایم کیا۔ 'پولیس اسٹریس' ڈاکٹریٹ کا بہترین مقالہ لکھا۔ 1990ء میں آئی پی ایس کے امتحان میں اردو سبجیکٹ کے ساتھ کامیابی حاصل کی اور مدھیہ پردیش کیڈر میں ریاست کے مختلف علاقوں میں ایس پی، ڈی ایس پی، آئی جی اور اے ڈی جی پی کے عہدوں پر رہ کر قوم کی گراں قدر خدمات انجام دیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں کہا کہ مرحوم اردو سبجیکٹ رکھ کر آئی پی ایس امتحان پاس کرنے والے پہلے سول سرونٹ بنے جبکہ آپ سے قبل آپ ہی کے برادر سید محمد اشرف نے اردو سبجیکٹ سے آئی آر ایس کا امتحان پاس کیا تھا۔ دونوں بھائیوں نے احساس کمتری کا شکار اردو برادری کو پیغام دیا کہ اردو مضمون اختیار کر کے بھی سول سروسز کے امتحانات پاس کیے جا سکتے ہیں۔

سید محمد افضل کا ایک طرۂ امتیاز یہ بھی رہا کہ تیس برس سے زائد عرصہ تک پولیس جیسے محکمہ میں آپ نے اپنے دامن کو داغدار ہونے سے بچائے رکھا اور بالآخر وہ وقت آیا جب صدر جمہوریہ نے آپ کو بے داغ آئی پی ایس افسر کے طور پر خدمات انجام دینے کے عوض ایوارڈ سے نوازا ۔ اس طرح آپ کے ہاتھوں قوم کی یہ خدمت تاریخ کا حصہ بن گئی اور سرکاری محکموں میں کام کرنے والوں کو ایمانداری، دیانتداری اور وفاداری کا پیغام دے گئی۔

انہوں نے کہا کہ آپ نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ اور جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی میں رجسٹرار کے طور پر بھی گراں قدر خدمات انجام دیں۔ اس عہدے پر رہ کر آپ کی خدمات آج بھی لوگوں کے ذہنوں میں محفوظ ہیں۔

مارہروی کی پوری زندگی کھلی کتاب کے مانند تھی، اتنے عظیم منصب پر فائز ہونے کے باوجود آپ نے تعلیم و تعلم سے کبھی ناطہ نہیں توڑا بلکہ ایک طرف وقتاً فوقتاً عظیم دانش گاہوں میں توسیعی خطبات کے توسط سے تدریسی فریضہ انجام دیتے رہے تو دوسری طرف علی گڑھ میں 'البرکات ایجوکیشنل سوسائٹی' قائم کر کے تعلیم کا ایک شہر بسانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.