ETV Bharat / state

Interview with Syed Babar Ashraf اجمیر درگاہ کیمٹی کے رکن نے مسلم مسائل پر بات چیت کے لیے مودی سمیت اعلی رہنماؤں کو خط لکھا

اجمیر درگاہ کمیٹی کے رکن و صدائے صوفیائے ہند کے قومی صدر سید بابر اشرف نے حکومت کے اعلی رہنماؤں کو مکتوب لکھ کر مسلم مسائل پر بات چیت کرنے کی دعوت دی ہے۔ Interview with Syed Babar Ashraf

صدائے صوفیائے ہند کے قومی صدر سید بابر اشرف سے خاص بات چیت
صدائے صوفیائے ہند کے قومی صدر سید بابر اشرف سے خاص بات چیت
author img

By

Published : Oct 8, 2022, 6:12 PM IST

لکھنئو: اجمیر درگاہ کمیٹی کے رکن و صدائے صوفیائے ہند کے قومی صدر سید بابر اشرف نے حکومت کے اعلی رہنماؤں کو مکتوب لکھ کر مسلم مسائل پر بات چیت کرنے کی دعوت دی ہے۔ مکتوب میں انہوں نے مسلم مسائل کے حوالے سے متعدد چیزوں کا ذکر بھی کیا ہے اور کہا ہے کہ مابلنچنگ، لاوڈاسپیکر پر اذان پر پابندی حجاب پہنے پر اعتراض، مدارس کا سروے اور اہانت رسول جیسے مسائل پر بات چیت کرنے کے لئے خط روانہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے بھارت سے تقریبا 31 افراد پر مشتمل وفد ہوگا جو ہر ریاست کی نمائندگی کرے گا اور امن و امان کے ساتھ رہنے اور گنگا جمنی تہذیب کے فروغ پر بات چیت کرے گا۔

صدائے صوفیائے ہند کے قومی صدر سید بابر اشرف سے خاص بات چیت

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران سید بابر اشرف نے بتایا کہ جس طریقے سے کچھ عرصہ قبل بھارت میں تمام سماج کے لوگ آپسی ہم آہنگی اور یکجہتی کے ساتھ گزر بسر کر رہے تھے موجودہ حالات تشویشناک ہے ایسے میں حکومت سے بات چیت کرکے اس کو حل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے سبھی سماج کا تعاون ہو۔ ہم چاہتے ہیں کہ مسلم سماج اس میں پیش پیش ہو اور اپنا اہم کردار ادا کرے۔ گزشتہ کچھ دنوں سے جو حالات بنتے جا رہے ہیں اس حالات کو ختم کرنے کی سخت ضرورت ہے اور اسی کے پیش نظر ہم نے مکتوب روانہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس خط کا کیا جواب آئے گا حکومت کے اعلی رہنما ہی بتائیں گے اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے ہیں تاہم پورے ملک میں تشدد ختم ہو ہو اور امن و شانتی کے ساتھ سماج کا ہر طبقہ زندگی گزارے اور بات چیت کے ذریعے تمام مسائل کو بآسانی حل کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چاہے مدرسہ سروے کے حوالے سے خوف پیدا کرنے کی کوشش ہو، اوقاف املاک سروے کے حوالے سے یا دیگر چھوٹے چھوٹے مسائل اسے بات چیت کر کے ختم کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجمیر درگاہ سے طویل عرصہ قبل جو امن و شانتی کا پیغام بھارت میں عام ہوا تھا اسی پیغام کو آج عام کرنے کے لیے نہ صرف درگاہ کمیٹی کے اراکین انجام دے رہے ہیں بلکہ انفرادی اور اجتماعی کوشش سے مسائل کا حل بھی نکال رہے ہیں۔

واضح رہے کہ ار ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت سے ماضی قریب میں ایس وائی قریشی نے ایک وفد کے ساتھ ملاقات کی تھی اور مسلمانوں کے متعدد مسائل پر تبادلہ خیال کیا تھا اس کے بعد آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے خود دہلی میں امام عمیر الیاسی کے گھر پہنچ کر مدرسے کے بچوں سے بات چیت کی اور ان سے تقریبا ایک گھنٹہ بات چیت کرتے رہے۔ اس کے بعد اب مسلم دانشوروں میں امید جگی ہے اور حکومت کے اعلی نمائندوں سے بات چیت کر اپنے مسائل کر بیان کرنا چاہ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : Mohan Bhagwat to Visit UP: مشترکہ کاوشوں سے ہی بھارت ترقی کے منازل طے کرسکتا ہے، بھاگوت

لکھنئو: اجمیر درگاہ کمیٹی کے رکن و صدائے صوفیائے ہند کے قومی صدر سید بابر اشرف نے حکومت کے اعلی رہنماؤں کو مکتوب لکھ کر مسلم مسائل پر بات چیت کرنے کی دعوت دی ہے۔ مکتوب میں انہوں نے مسلم مسائل کے حوالے سے متعدد چیزوں کا ذکر بھی کیا ہے اور کہا ہے کہ مابلنچنگ، لاوڈاسپیکر پر اذان پر پابندی حجاب پہنے پر اعتراض، مدارس کا سروے اور اہانت رسول جیسے مسائل پر بات چیت کرنے کے لئے خط روانہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے بھارت سے تقریبا 31 افراد پر مشتمل وفد ہوگا جو ہر ریاست کی نمائندگی کرے گا اور امن و امان کے ساتھ رہنے اور گنگا جمنی تہذیب کے فروغ پر بات چیت کرے گا۔

صدائے صوفیائے ہند کے قومی صدر سید بابر اشرف سے خاص بات چیت

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران سید بابر اشرف نے بتایا کہ جس طریقے سے کچھ عرصہ قبل بھارت میں تمام سماج کے لوگ آپسی ہم آہنگی اور یکجہتی کے ساتھ گزر بسر کر رہے تھے موجودہ حالات تشویشناک ہے ایسے میں حکومت سے بات چیت کرکے اس کو حل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے سبھی سماج کا تعاون ہو۔ ہم چاہتے ہیں کہ مسلم سماج اس میں پیش پیش ہو اور اپنا اہم کردار ادا کرے۔ گزشتہ کچھ دنوں سے جو حالات بنتے جا رہے ہیں اس حالات کو ختم کرنے کی سخت ضرورت ہے اور اسی کے پیش نظر ہم نے مکتوب روانہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس خط کا کیا جواب آئے گا حکومت کے اعلی رہنما ہی بتائیں گے اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے ہیں تاہم پورے ملک میں تشدد ختم ہو ہو اور امن و شانتی کے ساتھ سماج کا ہر طبقہ زندگی گزارے اور بات چیت کے ذریعے تمام مسائل کو بآسانی حل کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چاہے مدرسہ سروے کے حوالے سے خوف پیدا کرنے کی کوشش ہو، اوقاف املاک سروے کے حوالے سے یا دیگر چھوٹے چھوٹے مسائل اسے بات چیت کر کے ختم کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجمیر درگاہ سے طویل عرصہ قبل جو امن و شانتی کا پیغام بھارت میں عام ہوا تھا اسی پیغام کو آج عام کرنے کے لیے نہ صرف درگاہ کمیٹی کے اراکین انجام دے رہے ہیں بلکہ انفرادی اور اجتماعی کوشش سے مسائل کا حل بھی نکال رہے ہیں۔

واضح رہے کہ ار ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت سے ماضی قریب میں ایس وائی قریشی نے ایک وفد کے ساتھ ملاقات کی تھی اور مسلمانوں کے متعدد مسائل پر تبادلہ خیال کیا تھا اس کے بعد آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے خود دہلی میں امام عمیر الیاسی کے گھر پہنچ کر مدرسے کے بچوں سے بات چیت کی اور ان سے تقریبا ایک گھنٹہ بات چیت کرتے رہے۔ اس کے بعد اب مسلم دانشوروں میں امید جگی ہے اور حکومت کے اعلی نمائندوں سے بات چیت کر اپنے مسائل کر بیان کرنا چاہ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : Mohan Bhagwat to Visit UP: مشترکہ کاوشوں سے ہی بھارت ترقی کے منازل طے کرسکتا ہے، بھاگوت

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.