جس کے بعد بین الاقوامی دھیان گرو دیبانکر مہاراج نے کہا کہ جن لوگوں کی پیروی جمعیة علماءہند کرنے جارہی ہے وہ فسادی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'جنہوں نے ٹرینیں جلائی، بس جلائی اور پولیس کو پیٹا، جمعیة انہیں تحفظ فراہم کرنے کی بات کر رہی ہے، جس سے پولیس کی حوصلہ شکنی ہوگی۔'
انہوں نے کہا کہ 'سی اے اے ملک کے پارلیمنٹ سے پاس ہوا ہے،جس کی سبھی کو حمایت کرنی چاہئے۔
سوامی دیپانکر مہاراج نے کہا کہ 'اس طرح کے بیان کو نہیں سمجھ پا رہا ہوں۔ یہ قانون بھارت کے پارلیمنٹ میں پاس ہوا ہے، نہ کہ نارتھ کوریا کے پارلیمنٹ میں پاس ہوا ہے۔ اس کا سبھی کو احترام کرنا چاہئے۔'
انہوں نے کہا کہ 'جب ملک کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کہہ چکے ہیں کہ یہ بل کسی بھی بھارتی کے خلاف نہیں ہے تو پھر اتنا شور کیوں۔'
انہوں نے کہا کہ 'این آر سی سے اتنا ڈرنے کی کیا ضرورت ہے، آپ کے بڑوں نے اس ملک کے لئے قربانیاں دی ہیں اور لڑائی لڑی ہے، آپ کے منہ سے اس طرح کے بیانات اچھے نہیں لگتے ہیں۔'
مہاراج نے کہا کہ 'یہ آپ کا ملک ہے، لیکن آپ ایسے فسادیوں کا ساتھ دے رہے ہیں جنہوں نے عوامی و سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا ہے، آپ کا انہیں تحفظ دینے اور پیروی کرنے والا قدم پولیس کی حوصلہ شکنی کریگا۔ اس لیے جمعیة علماءہند کو اپنے قدم پر دوبارہ غور کرنا چاہئے۔'