ETV Bharat / state

پابندیوں میں نماز ادا کرنا مشکل: مفتی عبدالباطن

حکومت نے ایک خاص گائیڈ لائن جاری کرتے ہوئے 8 جون سے تمام عبادت گاہوں کو کھولنے کا حکم دے دیا ہے، جس میں انتہائی محدود نمازیوں کے کے ساتھ نماز ادا کرنا مشکل ہے۔

پابندیوں میں نماز ادا کرنا مشکل
پابندیوں میں نماز ادا کرنا مشکل
author img

By

Published : Jun 9, 2020, 8:36 PM IST

کورونا وائرس کے پیش نظر ملک میں نافذ لاک ڈاؤن میں تمام مذاہب کے عبادت گاہوں کو بند کردیا گیا تھا ، لیکن حکومت نے ایک خاص گائیڈ لائن جاری کر تے ہوئے 8 جون سے تمام عبادت گاہوں کو کھولنے کا حکم دے چکی ہے. جس میں مندر، مسجد، گرودوارہ، چرچ سبھی شامل ہیں.


اس تعلق سے مفتی شہر بنارس مولانا عبد الباطن نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گذشتہ روز بنارس زون کے کمشنر اور آئی جی کے ساتھ مذہبی رہنماؤں کی ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں کہا گیا کہ “مندر، مسجد، گرودوارہ اور چرچ میں پانچ پانچ افراد ترتیب وار سے عبادت کر سکتے ہیں.

پابندیوں میں نماز ادا کرنا مشکل۔ویڈیو
انہوں نے کہا کہ عبادت گاہوں میں تبرکات و دیگر کھانے پینے کی اشیاء تقسیم نہ کی جائیں، جوتا چپل رکھنے کا خاص اہتمام کیا جائے سینیٹائزر بار بار استعمال کیا جائے، صابن سے ہاتھ دھویا جائے مسجدوں کی فینائل سے دھلائی کی جائے اس کے علاوہ فاصلہ بنا کر کہیں عبادت گاہوں میں داخل ہوں، لوگوں سے ملنے جلنے سے بھی پرہیز کریں ماسک کا خاص اہتمام کریں۔
پابندیوں میں نماز ادا کرنا مشکل
پابندیوں میں نماز ادا کرنا مشکل
مفتی شہر نے کہا کہ اس گائیڈ لائن پر مسلمان لاک ڈاؤن کے ابتداء سے ہی عمل کر رہے ہیں اور مساجد میں پانچ لوگ ہی نماز ادا کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ مساجد میں ایک وقت میں ایک جماعت ہونے کے بعد دوسری جماعت ہونے کی اجازت نہیں ہے، ایسی صورت میں مساجد میں 5 افراد نماز پڑھیں گے بقیہ افراد گھر میں ادا کریں گے۔ جیسا کہ اب تک پڑھتے آئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مساجد میں صاف صفائی کا خاص اہتمام رکھا جائے گا فرش اور مصلے نہیں بچھائے جائیں گے حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق ہی عبادت کو انجام دیا جائے گا.

مفتی بنارس عبد الباطن نے یہ بھی کہا کہ 'مذہب اسلام میں دیگر مذاہب کی طرح عبادات کا تصور نہیں ہے فاصلہ بنا کر نماز پڑھنے میں جماعت کی شرط مفقود ہوجاتی ہے ایسے میں بہتر ہے کہ گھروں میں نماز پڑھیں، حالات سازگار ہونے کے بعد اجتماعی نماز کا اہتمام ہوگا.


کورونا وائرس کے پیش نظر ملک میں نافذ لاک ڈاؤن میں تمام مذاہب کے عبادت گاہوں کو بند کردیا گیا تھا ، لیکن حکومت نے ایک خاص گائیڈ لائن جاری کر تے ہوئے 8 جون سے تمام عبادت گاہوں کو کھولنے کا حکم دے چکی ہے. جس میں مندر، مسجد، گرودوارہ، چرچ سبھی شامل ہیں.


اس تعلق سے مفتی شہر بنارس مولانا عبد الباطن نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گذشتہ روز بنارس زون کے کمشنر اور آئی جی کے ساتھ مذہبی رہنماؤں کی ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں کہا گیا کہ “مندر، مسجد، گرودوارہ اور چرچ میں پانچ پانچ افراد ترتیب وار سے عبادت کر سکتے ہیں.

پابندیوں میں نماز ادا کرنا مشکل۔ویڈیو
انہوں نے کہا کہ عبادت گاہوں میں تبرکات و دیگر کھانے پینے کی اشیاء تقسیم نہ کی جائیں، جوتا چپل رکھنے کا خاص اہتمام کیا جائے سینیٹائزر بار بار استعمال کیا جائے، صابن سے ہاتھ دھویا جائے مسجدوں کی فینائل سے دھلائی کی جائے اس کے علاوہ فاصلہ بنا کر کہیں عبادت گاہوں میں داخل ہوں، لوگوں سے ملنے جلنے سے بھی پرہیز کریں ماسک کا خاص اہتمام کریں۔
پابندیوں میں نماز ادا کرنا مشکل
پابندیوں میں نماز ادا کرنا مشکل
مفتی شہر نے کہا کہ اس گائیڈ لائن پر مسلمان لاک ڈاؤن کے ابتداء سے ہی عمل کر رہے ہیں اور مساجد میں پانچ لوگ ہی نماز ادا کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ مساجد میں ایک وقت میں ایک جماعت ہونے کے بعد دوسری جماعت ہونے کی اجازت نہیں ہے، ایسی صورت میں مساجد میں 5 افراد نماز پڑھیں گے بقیہ افراد گھر میں ادا کریں گے۔ جیسا کہ اب تک پڑھتے آئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مساجد میں صاف صفائی کا خاص اہتمام رکھا جائے گا فرش اور مصلے نہیں بچھائے جائیں گے حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق ہی عبادت کو انجام دیا جائے گا.

مفتی بنارس عبد الباطن نے یہ بھی کہا کہ 'مذہب اسلام میں دیگر مذاہب کی طرح عبادات کا تصور نہیں ہے فاصلہ بنا کر نماز پڑھنے میں جماعت کی شرط مفقود ہوجاتی ہے ایسے میں بہتر ہے کہ گھروں میں نماز پڑھیں، حالات سازگار ہونے کے بعد اجتماعی نماز کا اہتمام ہوگا.


ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.