بھارت اور نیپال کے مابین ہونے والے سرحدی تنازعے سے ایک طرف جہاں بھارت میں کام کرنے والے لاکھوں نیپالی مزدور فکر مند ہیں، وہیں دوسری طرف نیپال کی تہذیب و ثقافت پیش کرنے والے مذہبی مقامات پر مقیم نیپال کے فیصلے سے خفا ہیں۔
بنارس کے لالیتا گھاٹ پر واقع سینکڑوں برس قدیم نیپالی مندر نیپال کے تہذیب و ثقافت کو پیش کرتی ہے۔ اس مندر کو نیپال کے بادشاہ کے شہزادے نے 1843 ء میں تعمیر کرایا تھا، جو آج بھی مرجع عوام و خواص ہے۔
مندر میں موجود ملازم کی تنخواہ بھی نیپال حکومت دیتی ہے لیکن اب ملازم اس بات کو لے کر پر امید ہیں کہ دونوں ملکوں کے رشتے جلد ہی سدھر جائیں گے۔
اگر ایسا نہ ہوا تو ایک بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ بنارس میں بطور مزدور 18 برس سے کام کرنے والے نیپالی باشندے وشال تھاپہ نہ صرف اپنی ملازمت کو لے کر کے فکر مند ہیں بلکہ نیپال کے اس فیصلے پر برہم بھی ہیں۔