اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے موقع پر تعزیت مجلس کا انعقاد کیا گیا، جس میں امریکا، اسرائیل اور سعودی عرب کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے ان ممالک پر دہشتگردی کو فروغ دینے کا الزام لگایا گیا۔
جنرل قاسم سلیمانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے لکھنؤ کے نصیر الدین حیدر امام باڑہ میں آج ایک مجلس منعقد کی گئی جس دوران مولانا کلب جواد نے امریکہ پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے امریکہ اور اسرائیل پر دہشت گردی کا الزام لگایا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران مولانا کلب جواد نے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی کبھی بھی غلط کام میں شامل نہیں رہے بلکہ انہوں نے ہمیشہ دہشتگردوں کے خلاف جنگ لڑیں۔
جواد نے کہا 'جنرل نے عراق اور شام سے داعش دہشتگرد تنظیم کا خاتمہ کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے القاعدہ، طالبان، آئی ایس آئی ایس آئی کے خلاف جم کر مقابلہ کیا۔ یہی وجہ ہے کہ امریکہ اور اسرائیل ان کے دشمن بن گئے تھے کیوں کہ یہ دونوں ممالک دہشتگردوں کو بڑھاوا دینے کام انجام دے رہے ہیں'۔
مولانا کلب جواد نے کہا کہ بھارتی حکومت کو چاہیے کہ وہ پیٹرولیم اور گیس کی خرید ایران اور عراق سے کریں۔ انہوں نے کہا اگر ہماری حکومت ایسا کرتی ہے تو گیس اور پیٹرول کے قیمت میں کمی ہوگی۔
واضح رہے کہ امریکہ نے کچھ روز قبل عراق کے عالمی ائر پورٹ پر میزائل حملہ کرکے ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ قاسم سلیمانی اور دیگر لوگوں کو نشانہ بنا کر ہلاک کر دیا تھا، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی۔