لکھنؤ کے معروف دینی ادارہ دارالعلوم ندوۃ العلماء نے ایک نئے ہال کا افتتاح کیا، جو دارالعلوم کے سابق شیخ الحدیث اور مولانا حیدر حسن خان ٹونکی کے نام سے موسوم کیا گیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر سعید الرحمن اعظمی ندوی مہتمم دارالعلوم، مولانا سید بلال، مولانا عبدالحی ندوی، مولانا زکریا سنبھلی ندوی سمیت متعدد علماء شامل رہے۔
مولانا رابع حسن ندوی نے مولانا حیدر خان ٹوکی کی زندگی اور ان کی علمی کارنامے حوالے سے کہا کہ کہ مولانا حیدر خان ٹونکی نےتدریس حدیث کا جو طریقہ اختیار کیا ہے۔
اس سے طلباء نے تحقیق کے طریقہ کار سیکھا ہے۔ مولانا علی میاں ندوی ان کے خاص شاگرد تھے اس طرح دارالعلوم کے متعدد بڑے اساتذہ ان کے شاگرد تھے۔ ہماری نئی نسل کو مولانا حسن حیدر خان کی علمی مقام ان کی کوششیں اور ان کے اخلاق و صفات سے واقف ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس ہال کو آراستہ کرنے میں جن لوگوں نے دلچسپی لی اور مجھے امید ہے کہ اس کے ذریعے اچھے کام انجام پائیں گے اور نئی نسل کو اس سے فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مدارس صرف علم سیکھنے کا ذریعہ نہیں بلکہ امت کو دین پر قائم رکھنے کا ذریعہ ہیں ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ امت کو دین سے وابستہ رکھنے کی دو اہم ذمہ داری عائد ہوتی ہے اللہ کا شکر ہے۔ مدارس اس کو بخوبی انجام دے رہے ہیں، ہمیں ان اداروں کو تقویت پہنچانا چاہیے۔ ندوۃالعلماء کا بھی یہی مقصد ہے۔
مولانا ڈاکٹر سعید الرحمن اعظمی ندوی نے اپنے تمہیدی کلمات میں کہا کہ اس ہال کو دیکھ کر ہمیں اس بات کا احساس ہوتا ہے کہ ہمارا کام اور پیغام دونوں اہمیت رکھتے ہیں۔
اللہ تعالی اس ہال کو علمی اور تربیتی اور دعوتی ترقیوں کا ذریعہ بنائے اور کلام الہی کے فروغ اور تعلیم نبوی کوعام کرنے کا ذریعہ بنائے۔ انہوں نے ہال کی تیاری میں شامل تمام لوگوں کو مبارکباد پیش کی۔
مولانا سید بلال عبد الحی حسنی ندوی نے خطاب میں ہال کی تیاری اور تزئین سے متعلق کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے تمام لوگوں کو بالخصوص مولانا کمال اختر ندوی کو مبارکباد پیش کیا۔ مولانا حسن حیدر خان کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کی ایک پوری نسل کے استاد تھے۔تدریس حدیث میں ان کا خاص مقام تھا۔ مولانا لطیف اللہ علی گڑھ کے شاگرد تھے اور ان کی تدریس کے عاشق تھے۔ شیخ محسن یمانی انصاری سے خصوصی استفادہ کیا ان کی پوری زندگی گی حدیث کی نشر و اشاعت میں گزری ندوہ میں ان کا سنہرا دور تھا۔
یہ بھی پڑھیں: دارالقضاء عدالتوں کا بوجھ کم کر سکتے ہیں
انہوں نے کہا کہ اس ہال کے قیام سے انشاءاللہ ایک نیا آغاز ہوگا اور امت کو جن مردان کار کی ضرورت ہے دارالعلوم ندوۃ العلماء کے اساتذہ ان افراد کو تیار کریں گے۔
تقریب کا آغاز محمد ریاض ندوی کی تلاوت کلام اللہ سے ہوا، نظامت مولانا علاؤالدین ندوی نے کی اور مولانا سید ابوالحسن ندوی کی دعا پر اختتام ہوا۔
اس موقع پر انٹیریئر ڈیزائنر راشد خان کو ہال کی تزئین کاری کے لیے خصوصی اعزاز سے نوازا گیا۔
تقریب میں مولانا عبد العزیز ندوی، مولانا عبدالقادر ندوی، مولانا خالد غازی پوری، ندوی مولانا نیاز احمد ندوی، مولانا عتیق احمد بستوی، مولانا کمال اختر ندوی سمیت اساتذہ و طلبہ اور معزز شخصیات شامل رہی