ETV Bharat / state

احتجاج کرنے والے کسانوں پر لاکھوں کا جرمانہ، کیا ہے پورا معاملہ؟ - یہ کسان تحریکوں میں حصہ لینے والے کسان تنظیموں کے ممبر ہیں

سنبھل میں چھ کسانوں کو کسان تحریک میں حصہ لینے کی پاداش میں پولیس انتظامیہ کی جانب سے 50-50 ہزار روپیے کے بانڈ کو پُر کرنے کا نوٹس دیا گیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ کسان گاؤں گاؤں جاکر لوگوں کو مشتعل کر رہے ہیں، جس سے امن و امان کے خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

in uttar pradesh, farmers get notice of rs 50 lakh for protests, police say will revise sum
احتجاج کرنے والے کسانوں پر لاکھوں کا جرمانہ، کیا ہے پورا معاملہ؟
author img

By

Published : Dec 18, 2020, 3:55 PM IST

اترپردیش کے ضلع سنبھل میں کسانوں کی تحریک میں حصہ لینے والے کسانوں کو نوٹس بھیجے جا رہے ہیں۔ سنبھل کے سب ڈویژنل مجسٹریٹ (ایس ڈی ایم) نے چھ کسانوں کو 50 ہزار روپیے تک کا بانڈ بھرنے کے لیے نوٹس بھیجا۔ پہلے ان کاشتکاروں کو 50 لاکھ روپیے کا جرمانہ ادا کرنے کے لیے نوٹس بھیجے گئے تھے، لیکن اب اس نوٹس میں ترمیم کی گئی ہے۔ ایس ڈی ایم دیپندر یادو نے 50 لاکھ روپیے بطور جرمانہ ادا کرنے والی نوٹس پر وضاحت دیتے ہوئے اسے نچلی سطح پر کی گئی غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ نظر ثانی شدہ نوٹس بعد میں کسانوں کو بھیجا گیا۔

in uttar pradesh, farmers get notice of rs 50 lakh for protests, police say will revise sum
احتجاج کرنے والے کسانوں پر لاکھوں کا جرمانہ، کیا ہے پورا معاملہ؟

اس نوٹس میں کہا گیا ہے کہ 'کسان گاؤں گاؤں جارہے ہیں اور کسانوں کو مشتعل کر رہے ہیں اور افواہیں پھیلا رہے ہیں، جس کی وجہ سے امن و امان خطرے میں ہے'۔

نوٹس میں ان کاشتکاروں سے جوابات طلب کیے گئے ہیں کہ 1 برس تک کسی بھی مظاہرے اور احتجاج میں حصہ نہ لینے کی شرط پر ان کاشتکاروں پر 50 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ لیکن بعد میں یہ رقم 50 ہزار روپیے کر دی گئی۔

یہ نوٹس دفعہ 111 کے تحت 12 اور 13 دسمبر کو بھیجے گئے ہیں۔ نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ یہ کاشتکار کسان تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں جس سے لا اینڈ آرڈر میں خلل پڑنے کا خدشہ ہے۔ یہ کسان تحریکوں میں حصہ لینے والے کسان تنظیموں کے ممبر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کسانوں کے احتجاج کا آج 23 واں دن، سینیئر وکلاء سے ملیں گے کسان

جمعرات کو ایس ڈی ایم دپیندر یادو نے کہا کہ 'ہمیں حیات نگر پولیس اسٹیشن سے اطلاع موصول ہوئی تھی کہ کچھ افراد کسانوں کو اکسا رہے ہیں جس سے امن و امان خراب ہونے کا خدشہ ہے'۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیشن صدر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان میں سے ہر ایک پر پچاس ہزار روپے کے مچلکے کے ساتھ پابندی عائد کی گئی ہے۔

جن چھ کسانوں کو نوٹس دیا گیا ہے ان میں بھارتیہ کسان یونین (اصلی) سنبھل کے ضلعی صدر راج پال سنگھ یادو کے علاوہ جے ویر سنگھ، برہما چاری یادو، ستیندر یادو، روداس اور ویر سنگھ شامل ہیں۔ انہوں نے اس بانڈ کو پُر کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ یادو نے کہا کہ 'ہم کسی بھی حالت میں ان بانڈز کو نہیں بھریں گے، چاہے ہمیں قید کیا جائے یا پھانسی پر چڑھا دیا جائے۔ ہم نے کوئی جرم نہیں کیا ہے، ہم اپنے حق کے لیے لڑ رہے ہیں۔

بھارتیہ کسان یونین (اصلی) کے ڈویژن صدر سنجیو گاندھی نے کہا کہ ان کسانوں یا ان کے خاندان کے کسی فرد نے اس بانڈ پر دستخط نہیں کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'ہم پرامن مظاہرہ کر رہے ہیں کوئی جرم نہیں کررہے ہیں۔'

اترپردیش کے ضلع سنبھل میں کسانوں کی تحریک میں حصہ لینے والے کسانوں کو نوٹس بھیجے جا رہے ہیں۔ سنبھل کے سب ڈویژنل مجسٹریٹ (ایس ڈی ایم) نے چھ کسانوں کو 50 ہزار روپیے تک کا بانڈ بھرنے کے لیے نوٹس بھیجا۔ پہلے ان کاشتکاروں کو 50 لاکھ روپیے کا جرمانہ ادا کرنے کے لیے نوٹس بھیجے گئے تھے، لیکن اب اس نوٹس میں ترمیم کی گئی ہے۔ ایس ڈی ایم دیپندر یادو نے 50 لاکھ روپیے بطور جرمانہ ادا کرنے والی نوٹس پر وضاحت دیتے ہوئے اسے نچلی سطح پر کی گئی غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ نظر ثانی شدہ نوٹس بعد میں کسانوں کو بھیجا گیا۔

in uttar pradesh, farmers get notice of rs 50 lakh for protests, police say will revise sum
احتجاج کرنے والے کسانوں پر لاکھوں کا جرمانہ، کیا ہے پورا معاملہ؟

اس نوٹس میں کہا گیا ہے کہ 'کسان گاؤں گاؤں جارہے ہیں اور کسانوں کو مشتعل کر رہے ہیں اور افواہیں پھیلا رہے ہیں، جس کی وجہ سے امن و امان خطرے میں ہے'۔

نوٹس میں ان کاشتکاروں سے جوابات طلب کیے گئے ہیں کہ 1 برس تک کسی بھی مظاہرے اور احتجاج میں حصہ نہ لینے کی شرط پر ان کاشتکاروں پر 50 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ لیکن بعد میں یہ رقم 50 ہزار روپیے کر دی گئی۔

یہ نوٹس دفعہ 111 کے تحت 12 اور 13 دسمبر کو بھیجے گئے ہیں۔ نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ یہ کاشتکار کسان تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں جس سے لا اینڈ آرڈر میں خلل پڑنے کا خدشہ ہے۔ یہ کسان تحریکوں میں حصہ لینے والے کسان تنظیموں کے ممبر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کسانوں کے احتجاج کا آج 23 واں دن، سینیئر وکلاء سے ملیں گے کسان

جمعرات کو ایس ڈی ایم دپیندر یادو نے کہا کہ 'ہمیں حیات نگر پولیس اسٹیشن سے اطلاع موصول ہوئی تھی کہ کچھ افراد کسانوں کو اکسا رہے ہیں جس سے امن و امان خراب ہونے کا خدشہ ہے'۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیشن صدر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان میں سے ہر ایک پر پچاس ہزار روپے کے مچلکے کے ساتھ پابندی عائد کی گئی ہے۔

جن چھ کسانوں کو نوٹس دیا گیا ہے ان میں بھارتیہ کسان یونین (اصلی) سنبھل کے ضلعی صدر راج پال سنگھ یادو کے علاوہ جے ویر سنگھ، برہما چاری یادو، ستیندر یادو، روداس اور ویر سنگھ شامل ہیں۔ انہوں نے اس بانڈ کو پُر کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ یادو نے کہا کہ 'ہم کسی بھی حالت میں ان بانڈز کو نہیں بھریں گے، چاہے ہمیں قید کیا جائے یا پھانسی پر چڑھا دیا جائے۔ ہم نے کوئی جرم نہیں کیا ہے، ہم اپنے حق کے لیے لڑ رہے ہیں۔

بھارتیہ کسان یونین (اصلی) کے ڈویژن صدر سنجیو گاندھی نے کہا کہ ان کسانوں یا ان کے خاندان کے کسی فرد نے اس بانڈ پر دستخط نہیں کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'ہم پرامن مظاہرہ کر رہے ہیں کوئی جرم نہیں کررہے ہیں۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.