بسم اللہ خان کے انتقال کے بعد یہ روایت ان کے لڑکے، پوتے اور بھانجے آج بھی برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
بسم اللہ خان کی روایت کو قائم رکھتے ہوئے 5 محرم الحرام کو شام تقریباً 8 بجے کالی محل علاقے میں واقع گھر پر شہنائی بجا کر نوحہ خوانی کی گئی۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بسم اللہ خان کے پوتے آفاق حیدر نے بتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے درگاہ فاطمان میں شہنائی نہیں بجائی گئی بلکہ کالی محل علاقے میں واقع گھر پر شہنائی بجا کر بسم اللہ خان کو یاد کیا گیا اور محرم الحرام امام حسین علیہ السلام کی بارگاہ میں نذرانہ پیش کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بنارس: امام اصغرکا قدیم جلوس نہیں نکالا گیا، گھرمیں ہی عزاداری کا اہتمام
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے اہل خانہ کے درمیان ہی یہ رسم ادا کی گئی تاکہ روایت کو برقرار رکھتے ہوئے کورونا وائرس سے بھی بچا جا سکے۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے بارگاہ فاطمان شہنائی بجانے گئے تھے جہاں پر بسم اللہ خان ایک کنویں کے قریب بیٹھ کر بجایا کرتے تھے لیکن پولیس انتظامیہ نے منع کر دیا جس کے بعد حکومت کے رہنمایانہ خطوط پر عمل کرتے ہوئے گھر پر ہی شہنائی بجا کر روایت کو برقرار رکھا گیا۔