بریلی: تلنگانہ کے گوشہ محل کے ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ کی طرف سے کیے گئے پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف توہین آمیز تبصرے کے معاملے میں آئی ایم سی کے سربراہ مولانا توقیر رضا خان نے بی جے پی رکن اسمبلی راجہ سنگھ کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ Prophet Muhammad Remarks Row
مولانا توقیر رضا خان نے کہا کہ بی جے پی رکن اسمبلی راجہ سنگھ اور اور بلقیس بانو عصمت دری کیس کے ملزمین کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بی جے پی لیڈر نوپور شرما نے پیغمبر اسلامﷺ کی شان میں توہین آمیز تبصرہ کیا تھا لیکن آج تک نوپور شرما کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ بی جے پی ایم ایل راجہ سنگھ نے پیغمبر اسلامﷺ کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے کی ہمت کی۔
مولانا توقیر رضا نے کہا کہ جس طرح ٹی راجہ کو 14 دن کے لیے عدالتی حراست میں بھیجا گیا اور چند گھنٹوں کے بعد انہیں رہا کردیا گیا۔ یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے۔ ایسے فیصلوں سے بھارتی عوام کا عدالت پر اعتماد ٹوٹ رہا ہے۔ عوام کا عدالتی عمل پر سے اعتماد ختم ہونا انتہائی خطرناک ہے۔ عدالتوں پر سے اعتماد اٹھ گیا تو ملک کا بہت بڑا نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجہ کو فوری گرفتار کیا جائے۔ ٹی راجہ کے خلاف جو بھی قانونی کارروائی ہو سکتی ہے وہ ہونی چاہیے۔ اسی طرح بلقیس بانو کے جو ملزم ہے ان کو فوری گرفتار کیا جائے۔
مولانا توقیر رضا نے کہا کہ اگر بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کو سزا دی جاتی تو بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجہ کو متنازعہ بیان دینے کی جرات نہ ہوتی۔ اس لیے حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسا قانون بنائے، جو اس طرح کے کاموں کو روک سکے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ٹی راجہ کو 11 دن کے اندر گرفتار نہ کیا گیا اور بلقیس بانو کے ملزمان کو دوبارہ جیل نہ بھیجا گیا۔ ایسے میں وہ بڑے پیمانے پر غیر معینہ مدت کا دھرنا دیں گے۔ یہ مظاہرہ بھوک ہڑتال تک بھی پہنچ سکتا ہے۔