ریاست اترپردیش کے بریلی میں کورونا وائرس کے اس دور میں جب کوئی عوامی تقریب نہیں ہورہی ہے تو اس تقریب میں خاص طور پر معاشرتی فاصلہ قائم رکھا گیا، بھیڑ جمع کرنے کے بجائے اس پروگرام کو سادگی کے ساتھ منایا گیا۔
بریلی میں معاشرتی فاصلہ قائم کرتے ہوئے اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں فاضلِ بریلوی کا یومِ ولادت پہلی مرتبہ بغیر کسی ہجوم اور عوام کے اختتام پزیر ہوا۔
اس برس اعلیٰ حضرت کا یہ 164 واں یومِ ولادت منایا گیا ہے۔
علما نے جشن شروع ہونے سے قبل یہ تاکید کی تھی کہ یہاں کورونا وائرس کے پیشِ نظر معاشرتی فاصلہ ہر صورت میں قائم کیا جائےگا، لہٰذا اس حکم کی تعمیل کی گئی۔
بریلی میں واقع درگاہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں فاضلِ بریلوی کے یومِ ولادت کے موقع پر میڈیا انچارج ناصر قریشی نے بتایا کہ درگاہ کے سربراہ حضرت سبحان رضا خان، سجّادہ نشین حضرت احسن رضا خاں کی صدارت میں درگاہ کے احاطے میں مخصوص علماء حضرات کی موجودگی میں اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں کا 164 واں یومِ ولادت بڑی سادگی، سکون اور احترام کے ساتھ منایا گیا۔
معاشرتی فاصلہ کو قائم رکھتے ہوئے قاری رضوان نے تلاوت قرآن سے جشن کا آغاز کیا، اور اعلیٰ حضرت کی تحریر کردہ نعت و منقبت کا نظرانہ پیش کیا گیا۔
یہاں موجود علما نے کہا کہ اعلیٰ حضرت نہ صرف عالم تھے، بلکہ علم کا سمندر تھے۔
ایسا مانا جاتا ہے کہ اعلیٰ حضرت نے محض چار برس کی عمر میں قرآن مجید کا درس حاصل کرلیا تھا۔ محض چھ برس کی عمر میں میلاد میں شرکت کی، اور محض آٹھ برس کی عمر میں عربی زبان میں ہدایت النحو کی شرح تحریر کرکے عالمِ دین کو حیرت میں ڈال دیا۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ محض 14 برس کی عمر میں اُنہوں نے فتویٰ دیکر تمام عالم اسلام کو اپنے علم سے روشناس کرایا۔
فاتحہ کے بعد دعا کی گئی، درگاہ میں کورونا وائرس جیسی مہلک بیماری سے نجات دلانے کے لیے بھی دعا کی گئی۔