غازی آباد: غازی آباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے) نے بھی ڈاسنہ جیل روڈ پر غیر قانونی تعمیرات پر بلڈوزر چلا کر انہیں مسمار کردیا۔زیر آب علاقے میں چھ ہزار سے زائد تعمیرات ہیں۔ دریائے ہنڈن جو کبھی پوری آب و تاب کے ساتھ بہتا تھا، اب سکڑ کر نالے میں تبدیل ہو چکا ہے۔ سرکاری ریکارڈ میں درج ہے کہ ہنڈن کے سینے پر چھ ہزار سے زائد غیر قانونی تعمیرات کی گئی ہیں۔ زیر آب علاقے پر لینڈ مافیا کا قبضہ ہے۔ اردگرد کی ہریالی ختم ہو گئی ہے۔ ناجائز قبضوں نے پورے علاقے کے ماحولیاتی نظام کو گرہن لگا دیا ہے۔Bulldozer Demolition Operation in Ghaziabad
زیادہ تر تعمیرات کنوانی، اکبر پور، بہرام پور گاؤں کے آس پاس کی گئی ہیں۔ یہی نہیں اس میں افسران کی ساز باز بھی کم نہیں تھی۔ یہاں تک کہ اس نے غیر قانونی اراضی کی رجسٹری بھی کروائی۔ اسی بنیاد پر یہاں رہنے والوں کو بجلی اور پانی کے کنکشن بھی مل گئے۔ نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) نے بھی ماضی میں ہنڈن کی زمین سے غیر قانونی تجاوزات کو ہٹانے کا حکم دیا ہے۔ انہدامی کارروائی سے پہلے مکانات خالی کرائے گئے۔ آج صبح جب بلڈوزر مکانات کو گرانے پہنچے تو انتظامیہ نے اعلان کرتے ہوئے درجنوں مکانات خالی کرادیے۔ پھر ملازمین کو اندر بھیج کر ان کی تلاشی لی۔ اس کے بعد بلڈوزر کے ذریعے مسماری کا عمل شروع کیا گیا۔ ضلع انتظامیہ کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی ابھی جاری رہے گی۔