ETV Bharat / state

کیا نظم 'ہم دیکھے گے' پڑھنے پر تحقیقات ہوگی؟

آئی آئی ٹی کانپور فیکلٹی کے ایک ڈاکٹر نے معروف نظم 'ہم دیکھے گے' کی ویڈیوں بنائی اور دعویٰ کیا تھا کہ مذکورہ نظم ہندو مخالف ہے، جس کے بعد ادارے نے جانچ کے احکامات صادر کیے۔

iit kanpur to probe faiz ahmad faiz's famous nazm hum deekhege
کیا نظم 'ہم دیکھے گے' پڑھنے پر تحقیقات ہوگی؟
author img

By

Published : Jan 3, 2020, 11:08 PM IST

بھارت میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری احتجاج کے دوران آئی آئی ٹی کانپور اُس وقت سرخیوں میں آیا جب 17 دسمبر کو طلباء نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ایک احتجاج کیا جس میں فیض احمد فیص کی ایک مقبول نظم 'ہم دیکھے گے' اجتماعی طور پر پڑھی گئی جس کے بعد تنازعہ شروع ہوا۔

نظم کے کچھ الفاظ کی غلظ تشہیر کر کے اس نظم کو ہندو مخالف قرار دیا گیا اور متعدد دائیں بازوں کے رہنماؤں و کارکنوں نے اس کی خوب غلط تشہیر کی۔

کیا نظم 'ہم دیکھے گے' پڑھنے پر تحقیقات ہوگی؟

آئی آئی ٹی کانپور کے ایک ڈاکٹر واسی شرما نے اس کا ویڈیو بنا لیا تھا اور اس ویڈیو کو ہندو مخالف بتایا۔ احتجاج میں پڑھی جارہی نظم کا پاکستان کنکشن بھی جوڑ دیا گیا۔

انہوں نے اس ویڈیو کے ساتھ ایک شکایتی تحریر بھی آئی آئی ٹی کانپور ایڈمنسٹریشن کو سُپرد کی۔ بعدازاں آئی آئی ٹی کانپور ایڈمنسٹریشن نے ڈپٹی ڈائریکٹر کی قیادت میں جانچ کمیٹی تشکیل دی۔ تاہم ائی ائی ٹی کانپور کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ فیص احمد فیص کی نظم کی تحقیقات نہیں کریں گے بلکہ طلباء کے احتجاج کی تحقیقات کرے گے۔

واضح رہے کانپور آئی آئی ٹی میں تقریبا سات ہزار طلبا زیر تعلیم ہیں۔

بھارت میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری احتجاج کے دوران آئی آئی ٹی کانپور اُس وقت سرخیوں میں آیا جب 17 دسمبر کو طلباء نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ایک احتجاج کیا جس میں فیض احمد فیص کی ایک مقبول نظم 'ہم دیکھے گے' اجتماعی طور پر پڑھی گئی جس کے بعد تنازعہ شروع ہوا۔

نظم کے کچھ الفاظ کی غلظ تشہیر کر کے اس نظم کو ہندو مخالف قرار دیا گیا اور متعدد دائیں بازوں کے رہنماؤں و کارکنوں نے اس کی خوب غلط تشہیر کی۔

کیا نظم 'ہم دیکھے گے' پڑھنے پر تحقیقات ہوگی؟

آئی آئی ٹی کانپور کے ایک ڈاکٹر واسی شرما نے اس کا ویڈیو بنا لیا تھا اور اس ویڈیو کو ہندو مخالف بتایا۔ احتجاج میں پڑھی جارہی نظم کا پاکستان کنکشن بھی جوڑ دیا گیا۔

انہوں نے اس ویڈیو کے ساتھ ایک شکایتی تحریر بھی آئی آئی ٹی کانپور ایڈمنسٹریشن کو سُپرد کی۔ بعدازاں آئی آئی ٹی کانپور ایڈمنسٹریشن نے ڈپٹی ڈائریکٹر کی قیادت میں جانچ کمیٹی تشکیل دی۔ تاہم ائی ائی ٹی کانپور کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ فیص احمد فیص کی نظم کی تحقیقات نہیں کریں گے بلکہ طلباء کے احتجاج کی تحقیقات کرے گے۔

واضح رہے کانپور آئی آئی ٹی میں تقریبا سات ہزار طلبا زیر تعلیم ہیں۔

Intro:انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کانپور کے طلباء نے یوں تو اپنی صلاحیت کا ڈنکا پوری دنیا میں بجا رکھا ہے لیکن ان دنوں شہری ترمیمی بل کے خلاف آئی آئی ٹی کانپور میں آئی آئی ٹی کے طلباء کے ایک احتجاج نےایسا ہنگامہ برپا کردیا کہ اس پر نہ صرف ہندوستان مخالف نعرے لگانے بلکہ پاکستان تک اس کے تعلق جوڑ دیئے گئے ہیں، آئی آئی ٹی فیکلٹی کے ایک ڈاکٹر نے اس پر اپنے نام سے ایک ویڈیو وائرل کیا اور انتظامیہ میں اس کی شکایت بھی کی ، جس پر ڈپٹی ڈائریکٹر کی قیادت میں اکیڈمک جانچ بیٹھ گئی ہے ۔Body:آئی آئی ٹی کانپور میں 17 دسمبر کو آئی آئی ٹی کے طلباء نے شہری ترمیمی بل کے خلاف ایک احتجاج کیا تھا جس میں پاکستان کے ایک شاعر کی نظم کو طلبہ اجتماعی شکل میں پڑھ رہے تھے جس میں بت پرستی کے خلاف ،ظلم کے خلاف اور اللہ کی وحدانیت کا ذکر صاف صاف تھا یہ نظم جب اپنے پورے شباب پر پڑھی جا رہی تھی تبھی موقعہ پر ہی کچھ طلبہ نے اس پر اعتراض جتایا اور ہنگامہ بھی کیا تھا جس کو پولیس نے اور کچھ دوسرے سینئر طلبا نے سمجھا بجھا کر خاموش کر دیا تھا ۔ لیکن آئی آئی ٹی کے ایک ڈاکٹر واسی شرما نے اس کا ویڈیو بنا لیا تھا اور اس ویڈیو کو ہندوستان مخالف بتایا ،احتجاج میں پڑھی جارہی نظم کا پاکستان کنکشن جوڑ دیا ،اتنا ہی نہیں اس ویڈیو کے ساتھ ساتھ ایک شکایتی تحریر بھی آئی آئی ٹی کانپور ایڈمنسٹریشن کو د یا، جس پر آئی آئی ٹی کانپور ایڈمنسٹریشن نے ڈپٹی ڈائریکٹر کی قیادت میں جانچ کمیٹی کی تشکیل کر دی ہے ۔اب کمیٹی اپنی جانچ میں تمام پہلوؤں پر غور کرے گی اور لگائے گئے الزام کی تحقیق کرے گی ، اس کے بعد کمیٹی اپنا فیصلہ دیگی۔
دراصل پورا معاملہ یہ ہے کہ شہری ترمیمی بل کو لے کر دہلی کی جامعہ یونیورسٹی میں جب طلباء شہری ترمیمی بل کی مخالفت کررہے تھے تو اس احتجاج کے دوران پولیس نے جس طرح سے یونیورسٹی میں گھس کر طلبہ پر لاٹھی چارج کیا تھا اس لاٹھی چارج کے خلاف اور شہری ترمیمی بل کے خلاف آئی آئی ٹی کانپور کے کچھ طلباء نے اس واقعے کے خلاف آئی آئی آئی ٹی کانپور ایڈمنٹریشن سے احتجاج کرنے کی اجازت مانگی تھی لیکن آئی آئی ٹی کانپور کی انتظامیہ نے کیمپس میں کسی بھی طرح کے احتجاج کرنے کی اجازت نہیں دی تھی اس کے باوجود آئی آئی ٹی کانپور میں تقریبا دو سو طلبہ نے 17 دسمبر کی شام کو آئی آئی ٹی اسٹیڈیم میں ایک جلسہ کرکے احتجاجی مارچ بھی نکال دیا ، اس احتجاج میں ہنگامہ تب کھڑا ہوگیا تھا جب طلباء کے بیچ ایک پاکستانی شاعر کی نظم جس میں مذہبی جذبات اور وحدانیت پر درج نظم کو پڑھا جا رہا تھا حالانکہ بڑی تعداد میں لوگ اس کی تائید کر رہے تھے لیکن جب اس نظم میں مورتیاں توڑنے اور صرف اللہ کے ظاہر اور غائب رہنے کا ذکر ہو رہا تھا تبھی آئی ٹی کے کچھ طلبہ نے جو اسی احتجاج میں شامل تھے اس پر اعتراض کردیا کہ یہ نظم مذہبی جذبات بھڑکانے والی ہے، اس پر سینئر طلبا نے ان احتجاج کرنے والے طلباء کو سمجھایا بجھایا ، موقع پر پولیس بھی موجود تھی جس نے نظم کی مخالفت کرنے والے طلبہ کو وہاں سے ہٹا دیا ، لیکن وہیں موقع پر ڈاکٹر واسی شرما نے اس کا ویڈیو بنا لیا اور اس ویڈیو کو لے کر ڈائریکٹر سے اس کی شکایت کی ، ایسی نظم پڑھنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کی مانگ کی۔ڈاکٹر واسی سرما آئی آئی ٹی کانپور میں انسپائر ڈیپارٹمنٹ کے فیکلٹی ہیں اس لیے ان کی شکایت پر آئی آئی ٹی انتظامیہ نے سنجیدگی سے غور کیا ، اور ڈپٹی ڈائریکٹر منیندر اگروال کی قیادت میں ایک جانچ کمیٹی کی تشکیل کر دی ۔اب یہ جانچ کمیٹی اس نظم سے پاکستان کنکشن اور ہندوستان مخالف نعرہ جیسے تمام الزام پر تحقیق اور غوروفکر کرے گی۔
بائٹ/= ابھے کریندر ،ڈائریکٹر آئی آئی ٹی کانپور
Conclusion:کانپور آئی آئی ٹی میں تقریبا سات ہزار طلبا زیر تعلیم ہیں، آئی آئی ٹی کانپور کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ یہاں کے طلباء نے کسی موضوع پر احتجاج اور مظاہرہ کیا ہے ، اس سے پہلے یہاں کے طلباء نے نہ تو کبھی سیاسی یا غیر سیاسی موضوع پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا تھا ، کانپور آئی آئی ٹی کی تاریخ میں یہ پہلا مظاہرہ ہے جس میں جو نظم پڑھی گئی ہے وہ پاکستانی شاعر کی ہے، جس نے ایک شور برپا کردیا ہے اب یہ ویڈیو دنیا بھر کے تمام آئی آئی ٹینس میں بحث کا موضوع بنی ہوئی ہے ۔
Note= مجھے نزلہ زکام ہوا ہے آواز ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے وائس اوور نہیں کر پائیں گے اس لیے ایسے ہی بھیج رہا ہوں۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.