ETV Bharat / state

'ہم دیکھیں گے' نظم سے مذہبی جذبات مجروح ہوتے ہیں؟

ریاست اترپردیش کے شہر کانپور میں فیض احمد فیض کی نظم سے ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے یا نہیں، اس کا فیصلہ کرنے کے لئے آئی آئی ٹی نے پینل تشکیل دیا ہے۔

author img

By

Published : Jan 2, 2020, 11:00 AM IST

iit kanpur
’ہم  دیکھیں گے‘

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کانپور نے یہ دیکھنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے کہ آیا شاعر فیض احمد فیض کی نظم "ہم دیکھیں گے" ہندوؤں کے جذبات کو ناگوار ہے یا نہیں۔

جس کے بعد انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) کانپور نے یہ دیکھنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے کہ آیا پاکستانی شاعر فیض احمد فیض کی نظم "ہم دیکھیں گے" ہندوؤں کے جذبات کو ناگوار لگتی ہے یا نہیں؟


فیکلٹی کے چند اراکین نے اس کی شکایت ڈائریکٹر ابھے کرن ادھیکار سے کی تھی جس کے بعد اس معاملے پر غور کرنے کے لئے پینل تشکیل دیا گیا ہے۔

آئی ٹی کانپور اطلاعات کے مطابق اور پینل کے مشورے کی بنیاد پر سخت کارروائی کی جائے گی۔

گذشتہ برس 12 دسمبر 2019 سے سی اے اے کے خلاف قومی دارالحکومت دہلی سمیت ملک کے مختلف حصوں میں احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔

سی اے اے کے مطابق پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے مذہبی ظلم و ستم سے فرار ہونے والے ہندوؤں، سکھوں، جین، پارسیوں، بدھسٹوں اور عیسائیوں کو شہریت دی جائے گی۔

مذکورہ تمام مذاہب کے ان افراد کو بھارتی شہریت دی جائے گی، جو 31 دسمبر 2014 تک بھارت آئے ہیں۔

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کانپور نے یہ دیکھنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے کہ آیا شاعر فیض احمد فیض کی نظم "ہم دیکھیں گے" ہندوؤں کے جذبات کو ناگوار ہے یا نہیں۔

جس کے بعد انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) کانپور نے یہ دیکھنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے کہ آیا پاکستانی شاعر فیض احمد فیض کی نظم "ہم دیکھیں گے" ہندوؤں کے جذبات کو ناگوار لگتی ہے یا نہیں؟


فیکلٹی کے چند اراکین نے اس کی شکایت ڈائریکٹر ابھے کرن ادھیکار سے کی تھی جس کے بعد اس معاملے پر غور کرنے کے لئے پینل تشکیل دیا گیا ہے۔

آئی ٹی کانپور اطلاعات کے مطابق اور پینل کے مشورے کی بنیاد پر سخت کارروائی کی جائے گی۔

گذشتہ برس 12 دسمبر 2019 سے سی اے اے کے خلاف قومی دارالحکومت دہلی سمیت ملک کے مختلف حصوں میں احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔

سی اے اے کے مطابق پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے مذہبی ظلم و ستم سے فرار ہونے والے ہندوؤں، سکھوں، جین، پارسیوں، بدھسٹوں اور عیسائیوں کو شہریت دی جائے گی۔

مذکورہ تمام مذاہب کے ان افراد کو بھارتی شہریت دی جائے گی، جو 31 دسمبر 2014 تک بھارت آئے ہیں۔

Intro:Body:

thursday


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.