ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے شیعہ رہنما سید فرمان حیدر نے کہا کہ استاد بسم اللہ خان رمضان المبارک کے پہلے بدھ کو اپنے گھر پر افطار پارٹی کا اہتمام کیا کرتے تھے اور خود اپنے ہاتھوں سے لوگوں کو روزہ افطار کرایا کرتے تھے۔
اسی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے آج پہلے روزہ بدھ کے دن تھا اسی مناسبت سے ان کے گھر پر افطار پارٹی کا اہتمام کیا گیا جس میں ان کے بچے نواسے اور اہل خانہ کے ساتھ دیگر لواحقین بھی موجود رہے۔
افطار پارٹی میں استاد بسم اللہ خان کے نام مرثیہ پڑھا گیا، ان کی روح کو ایصال ثواب کیا گیا اور ان کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
مزید پڑھیں:
خاص رپورٹ: ماہ صیام پر اس سال بھی کورونا کا اثر
فرمان حیدر نے بتایا کہ جب استاد بسم اللہ خان تھے تو اپنی موجودگی میں افطار پارٹی کا اہتمام کرتے تھے جو شہر کا یادگار افطار ہوا کرتا تھا۔ بے پناہ لوگوں کی بھیڑ ہوا کرتی تھی لوگ بہت ہی شوق سے استاد کی دعوت پر آتے تھے اور اسی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے آج افطار پارٹی کا اہتمام کیا گیا۔