ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں جمعیت العلماء ہند کی جانب سے منعقد دو روزہ اجلاس اختتام پذیر ہوا، دیوبند کے عید گاہ میدان میں منعقد اس اجلاس کا اختتام معروف دینی درسگاہ دار العلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابو القاسم نعمانی کی دعا پر ہوا۔
مذکورہ اجلاس کی صدارت جمیتہ العماء کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے کی، جب کہ نظامت کے فرائض مولانا حکیم الدین قاسمی ناظم عمومی جمعیة علماءہند نے انجام دیا۔Those Who Don't Like Us Should Leave the Country, says Madani
اجلاس کے آخری دن کئی اہم تجاویز منظور ہوئیں، ان تجاویز میں خاص طورپر دستوری حقوق سلب کرنے، یکساں سول کوڈ نافذ کرنے،گیان واپی مسجد اور متھرا عید گاہ، اہانت رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور ہندی زبان اختیار کرنے سے متعلق تجاویز شامل ہیں، نیز ایک اعلامیہ یہ بھی جاری کیا گیا جس میں ملک کے مسلمانوں کو خوف، مایوسی اور جذباتیت سے دور رہ کر اپنے مستقبل کی تعمیر کی جانب گامزن ہونے کا مشورہ دیا گیا، نیز اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ وطن عزیز سے محبت اور اس کے لیے قربانی دینے کے لئے مسلمان ہر وقت تیار ہیں اور وہ اس سلسلے میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔
جمعیة علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے آخری صدارتی خطاب میں کہا کہ اگر اس ملک کی حفاظت کے لیے ہماری جان بھی جائے گی تو ہمارے لیے سعادت کی بات ہو گی۔انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ 'ملک کے لیے ہماری جو ذمہ داری ہے ہم اسے ضرور نبھائیں گے، اگر انہیں ہماری شناخت اور وطن سے ہماری محبت برداشت نہیں ہے تو وہ کہیں اور چلے جائیں'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'یہ وطن ہمارا ہے، اور ہماری سوچ افکار سے مماثلت رکھنے افراد کی یہاں اکثریت ہے، ہم پاکستان نہیں جائیں گے، اگر ان کو بھیجنے کا شوق ہے،وہ خود چلے جائیں'۔
مزید پڑھیں:Declaration Issued by Jamiat Ulema-e-Hind: جمعیة علماء ہند کے اجلاس میں جاری کیا گیا اعلامیہ
انھوں نے کہا کہ جمعیة علماء ہند کی یہ قدیم روایت رہی ہے کہ اس نے وطن کو ہمیشہ ترجیح دی ہے۔ مولانا محمود مدنی نے مسلمانوں کے آئینی حقوق بالخصوص یو سی سی کے ذریعہ مسلم پرسنل لاء ختم کئے جانے کی کوششوں پر کہا کہ چاہے قانون کوئی بھی بن جائے مسلمانوں کو اس سے کوئی نقصان نہیں ہو گا، شرط یہ ہے کہ مسلمان پنے عقائد اور شریعت کا پابند رہے۔