سُپریم کورٹ سے عبوری ضمانت ملنے کے بعد جیل سے باہر آئے سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی اعظم خان آج سے شروع ہونے والے اترپردیش اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے لکھنؤ پہنچے اور اسمبلی کی رکنیت کا حلف لیا۔ Uttar Pradesh Assembly Session لکھنؤ جانے کے لیے اپنی کار میں سوار ہونے سے قبل اعظم خان نے میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ میرا سفر کہاں تک کا ہے کیوںکہ جیل سے رہا ہونے سے قبل انسپکٹر نے اشاروں اشاروں میں انکاونٹر کی دھمکی دی تھی۔ اعظم خاں نے کہا کہ جب جیل کے اندر پولیس انسپکٹر دھمکی دے سکتا ہے کہ آپ انڈر گراونڈ ہو جائیے گا، آپ پر بہت مقدمے ہیں۔ ایسا نہ ہو کہ کہیں آپ کا انکاونٹر ہو جائے۔ واضح رہے کہ اعظم خان کے ہمراہ ان کے فرزند رکن اسمبلی عبداللہ اعظم بھی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔ لکھنؤ روانہ ہونے سے قبل اعظم خان نے قبرستان پہنچ کر اپنے والدین کی قبر پر دعائے مغفرت بھی کی۔
جیل سے رہا ہونے کے بعد اعظم خان نے اپنے اوپر لگے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے انہیں نشانہ بنایا ہے کیوں کہ وہ مظلوموں کے ہمدرد ہیں نیز مسلمانوں کے قد آور رہنما اور ان کی آواز ہیں۔ اس سے قبل اعظم خان کے بھائی نے قید و بند کے 27 ماہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس دوران اہلخانہ کو بہت سی تکالیف سے گزرنا پڑا۔ انہوں نے سماجوادی پارٹی اور اکھلیش یادو کو بھی سخت تنقیدوں کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ اکھلیش یادو اور سماجوادی پارٹی نے اعظم خان کا بالکل ساتھ نہیں دیا۔